HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Sunday, June 13, 2010

چھبیس جون کو عصاظفر گوادر کا دورہ کریں گے ‘ سی سی اجلا س بھی طلب

کوئٹہ ( پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے 26جون کوگوادر کے دورے کا اعلان کیاہے ۔ دورے کامقصد طوفان متاثرین سے اظہار ہمدردی اور بلوچ کمکار کے رضاکاروں کی طرف سے جاری امدادی سر گرمیوں کا جائزہ لینا ہے ۔مرکزی کمیٹی کا اجلاس بھی گوا در میں طلب کیا گیاہے ۔ا س سلسلے میں تمام ممبران کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائیں اور تمام زون اور دمگ کے ذمہ داران مرکزی کمیٹی کوپیش کرنے کے لیے اپنی کارکردگی رپورٹس مرکزی کمیٹی کے ممبران کے حوالے کریں ۔

Saturday, June 12, 2010

طلباءکو منصوبے کے تحت نشانہ بناکر قتل کیا جارہاہے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے کہاہے کہ خضدار میں بلوچ طلباءکو ایک منصوبے کے تحت نشانہ بنا کر قتل کیا جارہاہے ۔خضدار میں پے درپے ہونے والے قتل کے واقعات میں پنجابی مقتدرہ برائے راست ملوث ہے ۔شہداءکی قربانیاں قومی آزادی کی منزل کو قریب تر کردیں گی ۔آزادی کی جدوجہدمیں نظم وضبط کی پاسداری لازمی ہے۔دشمن اشتعال دلا کرپوشیدہ مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے نوجوان تحریک کو سائنسی بنیادوں پر منظم کرنے کی طرف توجہ دیں ۔آزادی بلوچ قوم کامقدر ہے ظلم وجبر مزید راستے کےرکاوٹ نہیں بن سکتے ۔عالمی برادری کی بے حسی کی وجہ سے بلوچستان کے حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں ۔عالمی برادری کی طرف سے بلوچستان مسئلے پر چشم پوشی افسوسناک ہے ۔بلوچ قوم نے اپنے رہنماﺅں کا چناﺅ کر لیاہے جن کی سر براہی میں قومی تحریک چلائی جارہی ہے بلوچستان کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بلوچوں کے لیے رہنما ءنہیں پنجاب کے لیے ز ر خرید غلام ڈھونڈ رہے ہیں اب انہیں پنجاب سے مذاکرات کرنے کے لیے کوئی بلوچ رہنماءدستیاب نہیں تو اپنی خفت مٹانے کے لیےسورج کو انگلی سے چھپانے کی کوشش کررہے ہیں ۔

Wednesday, June 9, 2010

شہید غلام محمد کے نظریاتی پیروکار ہر اُس جگہ موجود ہیں جہاں بلوچ قوم رہتی ہے ،عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہید غلام محمد کے نظریے کے پیروکار ہر اُس جگہ پھیلے ہوئے ہیں جہاں بلوچ قوم رہتی ہے مند میں آپ کے گھر کے گھیراﺅ سے تحریک آزادی کو روکنا ممکن نہیں ۔مکران کے بعد مشکے میں بھی ایف سی کی جارحانہ کارروائیاں ناکامی سے دوچار ہوں گی ۔سمندر ی طوفان سے متاثرہ لوگوں کے امداد کے لیے بلوچ کمکار کی امدادی سر گرمیاں قابل ستائش ہیں ۔ہم خیال تنظیموں اور سماجی اداروں کی بلوچ کمکار کے ساتھ معاونت سے امدادی سر گرمیوں کا داہرہ کار وسیع کرنے میں مدد ملے گی بلوچ کمکار جذبہ خد مت کے تحت اپنے تما م تر وسائل استعمال کر کے متاثرہ لوگوں کی امداد یقینی بنائیں ۔آج بلوچ قوم کو جن سخت حالات کا سامناہے کہ اُن کا ثابت قدم رہ کر ہی مقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔پاکستانی سر کار بلوچوں کو ختم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہے لیکن تحریک کی شدت اور استحکام کے باعث دشمن کو ناکامی کا سامناہے ۔ جھد کار برداشت ، نظم وضبط اور نظریاتی پختگی کے ساتھ میدان میں ڈٹے رہے تو کامیابی یقینی ہے ۔

Friday, June 4, 2010

ڈیرہ بگٹی اور مکران میں پاکستان آرمی کی جارحیت کا مقصد بلوچوں کا قتل عا م ہے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر نے کہاہے کہ ڈیرہ بگٹی اور مکران میں پاکستان آرمی کی جارحانہ کارروائیاں کا مقصد بڑی تعداد میں بلوچوں کا قتل عام کرنا ہے ۔پاکستان آرمی کے ان جارحانہ کارروائیوں بلوچ کے حوصلے پست نہیں ہوں گے ظلم وجبر سے یہ غلامی کا احساس مزید شدت اختیار کرئے گا اور قابض کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوگا ۔ بی این ایم کے آزادی پسند جھد کار آزادی کے حصول کے لیے اس نفرت کو ایندھن بناکرتحریک میں تیزی پیدا کریں ۔متاثرہ بلوچوں کومظلومی و محکومی سے نکالنے کے لیے جدوجہد کی جارہی ہے کامیابی کے بغیر مظلومی ومحکومی سے چھٹکارہ ممکن نہیں مگر متاثرین کو تنہا ئی کا احساس نہیں ہونے دیں گے ۔ بلوچوں کے قتل عام پر دنیا آنسو بہائے یا نہیں بلوچ اس مصیبت کی گھڑی میں ایک دوسر ے کا ساتھ دیں۔بلوچ نے جس منزل کا انتخاب کیا ہے اس کے پانے لیے ہزاروں نوجوان ‘ بوڑھے ‘ بچے اور خواتین شہید ہوچکے ہیں ۔شہداءکی قربانیاں ہمیں قابض کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑ اہونے کا درس دیتی ہیں ۔بلوچوں کے گدانوں پر بمباری کرنے والی فوج اپنی جلائی گئی آگ میںخود جھلس کررہ جائے گی اور اسے بلوچستان سے بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا ۔پاکستان آرمی نے بلوچستان میں ایک ایسی نسل پیدا کی ہے جو اپنے پیاروں کی لاشیں اُٹھاکر اور آرمی کے مظالم کی بھٹی میں پک کر کندن بن چکی ہے بلوچوں کی یہ نوخیز نسل آزادی کی جدوجہد کو ختم ہونے ہرگز نہیں دی گی۔ ایک بھی غیرت مند بلوچ باقی رہا تووہ بھی دشمن کو چین سے بیٹھنے نہیں دے گا ۔ عالمی برداری کی بلوچ مسئلے کو حل کیے بغیر خطے میں امن کی خواہش پوری نہیں ہوسکتی اقوام متحدہ او ر عالمی برداری بلوچ نسل کشی کے خلاف خاموش تماشائی کی بجائے بلوچ قوم کو پاکستانی مظالم سے نجات دلانے کے لیے کردار اداکرئے ۔

Sunday, May 30, 2010

پاکستانی مظالم بیان بازی سے بند نہیں ہوں گے ‘میدان عمل میں نکلناہوگا ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے کہاہے کہ پاکستان کے مظالم بیان بازی سے بند نہیں ہوں گے بلوچوں کے قتل عام کا تماشا دیکھنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرئے گا ۔کوئٹہ میں بی این پی ( مینگل ) کے مظاہرے پر لوگوں کو فائرنگ کرکے قتل کرنا واضح ریاستی دہشت گردی ہے ۔شہید نوید اور شہید مطلب کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ۔جھدکار اپنی تمام تر توانائیاں تحریک کو حالات کے مطابق منظم کرنے میں صر ف کریں ۔قابض فورسز کی بھوکلاہٹ دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ اب مزید اُن کا بلوچستان میں رہنا مشکل ہے ۔ گوادر کے نواحی علاقے دشت میں ایف سی جارحانہ کارروائیوں کی تیاری کررہی ہے بلوچ گھر وں میں بیٹھ کر اُن کا استقبال کر نے کی بجائے میدان میں نکل کر جواب دیں ۔ بلوچستان کے کٹھ پتلی وزراءکو سانپ سونگھ گیاہے اور پارلیمان پرست الفاظ کی جگالی کررہے ہیں ۔پنجاپی مخبروں کے قتل پرآسمان سر پہ اُٹھانے والے دن دیہاڑے نہتے بلوچ سیاسی کارکنان کے قتل عام کی نیت سے حملہ کرنے والی پنجاپی کے زیرکمان فورسز کی حرکت پر بھی بات کر یں ۔بلوچ اپنے بد خواہوں اور سر کاری دانشوروں کے بہکاوے میں آنے کی بجائے اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ اُن کو جنگی حالات کا سامنا ہے اور اُن کے پاس اس جنگ کو لڑنے کے سواءکوئی راستہ نہیں۔اب مصلحت پسندی اور الفاظ کے گورکھ دھندوں سے کام نہیں چلنے والا عمل کے میدان میں اُترنا ہوگا ۔پنجاپی متحرک بلوچ سیاسی جھدکاروں کو چن چن کر قتل کر ہے ہیں یا پھر اپنی ایجنسیوں کے ذریعے اغواءکر کے اذیت خانوں میں بند کررہے ہیں یا اُن کو خفیہ طور پر قتل کر کے لاشیں غائب کی جارہی ہیں ۔اگرہم یہ سب کچھ بے حسی سے دیکھتے رہے تو پچھتا وے کے سواءکچھ ہاتھ نہیں آئے گا ۔دریں اثنا ءبلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ پنجاپی مقتدرہ پاکستان کے ریاستی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے بلوچ جدوجہد کو دبانے کے لیے پاکستانی فورسز کو غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدام کرنے کی ہدایات دے رہا ہے ۔دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے سر کاری سر پرستی میں نام نہا د تنظیمیں اور سرکاری لشکر تشکیل دی گئی ہیں جو فورسز کی کارروائیوں کو اپنے کھاتے میں ڈال کر دنیا کو یہ دکھانے کی ناکام کوشش کررہے ہیںکہ بلوچستان میں خانہ جنگی ہورہی ہے ۔نام نہاد تنظیم کی طرف سے پے درپے خضدار میں بی این پی ( مینگل ) کے رہنماﺅں کے گھروں پرہینڈ گرنیڈ کے حملے کرکے بعدازاں اخباراتمیں معروف بلوچ حریت پسند تنظیموں کا نام استعمال کرکے جعلی بیانات کے ذریعے ان کو بلوچ سر مچاروں سے منسوب کرنا ایک گہری سازش کا پتہ دیتا ہے ۔بلوچ قوم دوست حلقوں کو ان حالات میں نہایت محتاط رویہ اپنا نا ہوگا تاکہدشمن بلوچوں میںخانہ جنگی پید اکرنے کی کوشش میں اسی طرح ناکام رہے ۔

Tuesday, May 18, 2010

پاکستان کے شیطانی ایٹم بم کے خلاف بی این ایم کی کال پر 28مئی کو بلوچستان ‘کراچی سمیت دنیا بھر میں بلوچ احتجاج کریں گے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) پاکستان کے شیطانی ایٹم بم کے خلاف بی این ایم کی کال پر 28مئی کو بلوچستان 'کراچی سمیت دنیا بھر میں بلوچ احتجاج کریں گے ' اس دن کی مناسبت سے علاقائی حالات کے مطابق جلسے ،احتجاجی مظاہرے ، سمینارز ' ریلیاں اور دیگر پروگرامات کا انعقاد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے بی این ایم کی طرف سے 28مئی کو بلوچستان کے علاقے چاغی میں پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے ایٹمی تجربے کے دن کو یو م مذمت کے طور پرمنانے کا اعلان کرتے ہوئے کیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ 12سال پہلے 28مئی 1998کو بلو چستان کے علاقے چاغی میں پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے ایٹم بم کے تجربات کے بعد چاغی کے وسیع علاقے میں پراسرار بیماریاں پید اہوچکی ہیں ۔دنیا بھر میں اس طرح کے تجربات کے لیے ویران اور غیر آباد علاقوں کو چنا جاتا ہے جب کہ پاکستان نے بلو چستان کی آبادی والے علاقے میں ایٹمی تجربات کر کے عالمی اور انسانی اُصولوں کو پامال کیا ۔پاکستان نے اپنے شیطانی بم کا بلوچستان میں تجربہ نہیں بلکہ اسے بلوچ قوم کے خلاف استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے چاغی کا سر سبز وشاداب علاقہ بنجر اور پر اسرار بیماریوں کی آماجگاہ بن چکی ہے ۔۔دنیا میں بد امنی کا سبب بلوچ سمیت دیگر محکوموں قوموں کو آزادی کے حق سے محروم کرنا ہے اگر بلوچستان کی آزادی برقرار ہوتی تو پاکستان کوبلوچ سر زمین پر ایٹمی تجربات کی ہرگز نہیں دی جاتی ۔ دنیا آج اپنی منافقانہ اور محکوم اقوام کو نظر انداز کرنے کی پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی کا شکار ہے ۔ دہشت گردریاستیں اسلام کے نام پر محکوم اقوام کو استعمال کرتے ہوئے اپنے توسیع پسندانہ عزاہم کی تکمیل چاہتے ہیں ۔دنیا کے پاس تھوڑا وقت باقی ہے اگر انہوں نے محکوم اقوام کے بارے میں رویہ نہیں بدلااور دہشت گردریاستوں کو ڈھیل دیتی رہی تو آنے والی تباہی کو روکنا مشکل ہوگا۔

Saturday, May 8, 2010

مقبول او ر جلیل لانگو کا اغواء بلوچ تحریک کو بزور طاقت دبانے کی کوششوں کا تسلسل ہے 'عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) غیر مسلح بلوچوں کو پاکستانی خفیہ ا دارے اغواء کے بعد ہمیں اُن کے مسخ میتوں کا تحفہ دے رہے ہیں ' مقبول او ر جلیل لانگو کا اغواء بلوچ تحریک کو بزور طاقت دبانے کی کوششوں کا تسلسل ہے ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر نے بلوچستان میں پاکستانی خفیہ اداروں کی بڑھتی ہوئی اغواء کے وارداتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچ قابض دشمن کے مظالم کے آگے کبھی شکست تسلیم نہیں کریں گے آزادی کی جدوجہد کی ہر قیمت پرجاری رہے گی ۔پاکستانی دہشت گردی سے دنیامیں سب سے زیادہ بلوچ متاثر ہورہے ہیں عالمی طاقتیں اگر دنیا میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں تو بلوچوں کو پاکستانی دہشت گردی سے چھٹکارہ دلانے کے لیے اپنا کردار اداکریں ۔بلوچستان میں بدامنی کے ذمہ دار قابض فورسز ہیں جو پنجاپی مفادات کے لیے بلو چ سر زمین پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں ۔بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت کے اخبا ری بیانات سے بلوچستان میں امن قائمہونے والا نہیں بلوچستان میں امن اسی صورت ممکن ہے کہ قابض حکمران بلوچستان کو اس کے حقیقی وارثوں کے ہاتھ میں دینے پر رضامند ہوں ۔

Thursday, May 6, 2010

کامریڈ واحد کے والد کی وفات پر تعزیت

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر اور دیگر مرکزی عہدیداران نے پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے ممبر کامریڈ واحد کے والد کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔

Friday, April 16, 2010

نظم وضبط کی پابندی کے بغیر پارٹی نہیں‌چل سکتی ' عصاء ظفر

کراچی ( پ ر ) نظم وضبط کی پابندی کے بغیر پارٹی نہیںچل سکتی 'مجھ سمیت سب کو نظم وضبط کے اند ر رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھانے ہوں گے 'من مانی کرنے والے دراصل پارٹی کو نقصان دینا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے یہاں پارٹی ذمہ داراں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ شہید غلام محمد کی شہادت کے بعد پارٹی استحکام بنیادی ترجیح تھی ۔جن علاقوں میں پارٹی کے بنیادی آئینی اداروں کی تشکیل میں کامیابی حاصل ہوئی ہے وہاں پارٹی کی پیش رفت مثالی ہے ۔آئین کے مطابق پارٹی اداروں کی تشکیل اور اداروں کے اندر تقسیم کار کے ذریعے اختیارات میں تواز ن قائم کیے بغیر پارٹی کو مضبو ط بنانا ممکن نہیں۔من مانی کرنے والے مالی بے ضابطگیوں کا سبب بنتے ہیں اس لیے وہ اداروں کی تشکیل اور ان کو اختیارات کی منتقلی نہیں چاہتے اس طرح کی ذہنیت کی تبدیلی کے لیے تربیت ' اصلاح اور احتساب ضروری ہیں جو ذاتی دوستی سے بالاتر رہ کر ہی ممکن ہیں ۔پارٹی معاملات پر گہری نظر ہے کارکنان اپنی تمام تر توجہ قومی مقاصد کی تکمیل پردیں بی این ایم شہید غلام محمد کی سوچ اور فکر سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی ۔مخلص ' نظریاتی اور پارٹی نظم وضبط کے پابند جھد کار پارٹی اثاثہ ہیں وہ جن کمزوریوں کی نشاندہی کریں گے ان کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔

دالبندین میں بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے' عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) دالبندین میں بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے ' مجرمان کو بلوچ روایت کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے 'کارکنان متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے گزشتہ رو زدالبندین میں بچیوں کےچہرے کو تیزاب سے جھلسا نے کے واقعے کے ردعمل میں بیان دیتے ہوئے کیا ۔ دریں اثناءبلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستی ایجنسیاں بلوچستان میں قومی تحریک کے بارے میں ابہام پھیلانے اور لوگوں کو اُلجھانے کے لیے مجرمانہ کارروائیوں پر اُتر آئی ہیں ۔ بلوچ سماج میں عورتوں کواحترام اور مردوں کی برابری کا مقام حاصل ہے ان کے خلافکسی بھی خودساختہ نظریے کے آڑ میں تشدد کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ مجرمان کے بارے میں سوفیصد درست معلومات حاصل ہیں کہ وہ ریاستی ایجنسیوں کی سر پرستی میں پل رہے ہیں یہ ریاست کی قائم کردہ اسی دہشت گرد تنظیم کی ایک شکل ہے جس نے خضدار میں طلباءکے ثقافتی پروگرام پر حملہ کیا تھا اب بلوچ روایات اور رسم رواج کا نام استعمال کر کے لوگوں میںدہشت پھیلا کر قومی تحریک سے متعلق غلط فہمی پھیلانا چاہتی ہے تاکہ لوگوں کو قوم دوست جماعتوں سے دور کر کے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے مذہبی جنونی بناکر ایندھن کے طور پر استعمال کرسکیں ۔ بین الاقوامی برداری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاستی ایجنسیوں کے پے رول پر کام کرنے والی دہشت گردی تنظیموں کا نوٹس لیں ۔واضح رہے کہ 14 اپریل کو دالبندین میں دو14سے 16سال کی بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکا گیا ۔در جمال اور گل بانونامی دونوں بچیاں سگی بہنیں ہیں ۔اس واقعے سے قبل شہر میں ایک غیر معروفتنظیم کی طرف سے خواتین کو بازار جانے کی صورت اس طرح کے نتائج کی دھمکی دے گئی تھی ۔ مقامی افراد کے مطابق اس واقعے میں ملوث افراد پاکستان کے
خفیہ اداروں کے لیے کا م کرتے ہیں ۔

Saturday, April 3, 2010

محبوب واڈیلہ اور بوھیر بنگلزئی کے پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواءنما گرفتاری کے خلاف احتجاجی شیڈول

کوئٹہ ( پ ر ) محوب واڈیلہ کو پا رلیمنٹ پرست جماعتوں سے استعفیٰ دے کر بی این ایم میں شمولیت کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے اغواءکیا گیاہے ، بوھیر بنگلزئی اور محبوب واڈیلہ کے اغواءمیں دشمن پنجابی مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے پاکستانی ایجنسیوں کے اہلکار ملوث ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے گزشتہ روزپاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں اغواءہونے والے بلوچ قوم دوست سیاسی کارکنان کے اغواءنما گرفتاریوں کے ردعمل میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچوں کو پاکستان کی عدلیہ ، میڈیا اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں سے خیر کی توقع نہیں ۔ پاکستان کی نام نہاد جمہوری حکومت اور بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت کے دعوﺅں کے باوجودایجنسیاں تسلسل کے ساتھ بلوچ نوجوانوں کو غائب کررہی ہیں ۔ ایجنسیوں کے حالیہ واردات عدلیہ اور پاکستان میں انصاف و عدل کی پجاریوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہیں ۔19اپریل تک بلوچستان بھر میں ان اغواءنما گرفتاریوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرائے جائیں گے تمام ھنکینان اپنے اپنے علاقائی حالات کے مطابق احتجاجی شیڈول پر عمل کریں۔احتجاجی شیڈول کا مقصد دشمن سے رحم کی بھیک مانگنا نہیں اقوام عالم کے روزنامچے میں اس کے مظالم درج کروانا اور قوم میں احساس اجاگر کروانا ہے ۔بی این ایم کے ممبر محبوب واڈیلہ اور بوھیر بنگلزئی کی پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواءنما گرفتاری کے خلاف بی این ایم کے جاری کردہ احتجاجی شیڈول کے مطابق 4اپریل کوقلات ' 5 تربت ، 6نوشکی ، 7اپریل کوئٹہ ،8لیاری ، 10حب ،11ملیر ،12اورماڑہ ، 13بلیدہ ، 14کراچی ھنکین بی این ایم وسطی ، 15تمپ ، 16مند ،17خاران ،18پنجگور اور 19اپریل کو گوادر میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے ۔

Thursday, April 1, 2010

پسنی میں کوسٹ گارڈ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بی این ایم اور بی ایس او ( آزاد ) کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے حالات کو کشیدگی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے'عصاءظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلو چ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پسنی میں کوسٹ گارڈ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بی این ایم اور بی ایس او ( آزاد ) کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے حالات کو کشیدگی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے۔ سر کار تا ثر پیدا کرنا چاہتی ہے کہ بلوچ قوم دوست سیاسی جماعتوںکا تعلق بلوچ مسلح حر یت پسندوں سے ہے تاکہ ان کے خلاف کسی جارحانہ کارروائی یا کریک ڈاﺅن کاجواز پید اہو ۔پسنی سے گرفتار کیے جانے والے سیاسی کارکنان اور عام افراد کو پولیس حراست میں رکھنے کی بجائے کوسٹ گارڈ کے ٹارچر سیلوں میں قید رکھ کر اذیت دیا جارہاہے ۔پنجابی کوسٹ گارڈ ساحلی علاقوں میں ایک دہشت گرد فورس کے طور پر مقامی بلوچ ماہی گیروں پر حکمرانی کی خواہش مند ہے اور لوگوں پر جبر وزیادتی کرکے اپنا رعب جمانے کے بہانے تلاش کرتی رہی ہے ۔ بلوچستان کے کونے کونے میں بلوچ مسلح حریت پسندوں اور قابض فورسز کے درمیا ن جھڑپ معمول کے واقعات ہیں اس طرح کے واقعات کے بعد پاکستانی فورسز کا اشتعال میں آنا ان کے اخلاقی اور ذہنی پستی کی نشانی ہے۔ بلوچ پولیس افسران کوسٹ گارڈ کے پنجابی اہلکاروں کے جبری قانون کی اطاعت کرکے اپنے لیے سماجی مسائل پید انہ کریں بلوچ گھروں پر بلاجواز چھاپے اور چادر وچاردیواری کی پائمالی بلوچ اقدار کی خلاف ورزی ہے ۔ قوم سخت ترین حالات کے مقابلے کے لیے تیار رہے بی این ایم کے جھد کار ظلم وجبر کے آگے جھکنے والے نہیں ۔ بلوچوں کے پاس قومی جدوجہد میں رک کر دم لینے کا بھی موقع نہیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے رہے تو مٹ جائیں گے ۔واضح رہے کہ پسنی میں گزشتہ روزجڈی کے مقام پر گھات لگائے مسلح افرادنے کوسٹ گارڈ اہلکاروں پر حملہ کر کے دوپنجابی سپاہیوں کو ہلاک کردیا ۔جس سے مشتعل ہو کر پاکستان کوسٹ گارڈ کے پنجابی اہلکاروں نے پسنی شہرکی ناکہ بندی کی اورگھر گھر تلاشی لی ۔کوسٹ گارنے ڈ پولیس کے ساتھ مل کر بی ایس او(آزاد ) کے جنرل سیکریٹری نظام بلوچ ، سعید امیر بخش ،عدنان عثمان اور بی این ایم کے سینئر ممبر بابا بوھیر کے گھر پر چھاپہ مار کے ان کے گھر سے صغیر نامی رشتے دار کو گرفتار کیا ۔ بی ایس او (آزاد ) کے زونل صدر حنیف بلوچ ، سیکریٹری جنرل وسیم ،جوائنٹ سیکریٹری یوسف کے گھروں اوردکانوں پر بھی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے ۔

Monday, March 29, 2010

باغبانہ سے نوجوانوں کی گرفتاری اور ان سے ہتھیار برا ٓمدگی کا دعویٰ جھوٹا اور فورسز کی طرف سے اپنی شر مندگی چھپانے کی ناکام کوشش ہے ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( خضدار ) باغبانہ سے نوجوانوں کی گرفتاری اور ان سے ہتھیار برا ٓمدگی کا دعویٰ جھوٹا اور فورسز کی طرف سے اپنی شر مندگی چھپانے کی ناکام کوشش ہے ' قوم حوصلہ نہ ہارے منزل سامنے ہے آگے بڑھتے رہیں ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے ستائیس مارچ کو خضدار کے نواحی علاقے باغبانہ سے سکندر ، خیل الرحمن ، وسیم ، نسیم اور عطاءاللہ کی گرفتاری کے ردعمل میں کیا ۔انہوںنے کہا کہ ستائیس مارچ یوم جبری قبضہ مشرقی بلوچستان کے موقع پر کامیاب ہڑتا ل نے قابض حکمرانوں کو حواس باختہ کردیا ہے باغبانہ سے ہونے والی گرفتاریاں ہڑتال کے خلاف متوقع سر کاری ردعمل ہے ۔گرفتار ہونے والے افراد کا مسلح حریت پسندوں سے تعلق کا الزام سازش ہے فورسز اسلحہ بر آمدگی کا ڈھونگ رچا کر اپنے جارحانہ اقدام کے لیے جواز پیدا کرنا چاہتیہیں ۔ ستائیس مارچ کو بی این ایف کے فلیٹ فارم سے پر امن احتجاج کیا گیا جس میں ایف سی اہلکاروں نے مداخلت کر کے اسے تشدد کا رخ دینے کی کوشش کی ۔ ہڑتال کے دوران بلوچستان بھر سے عام لوگوں اور سیاسی کارکنوں کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ۔باغبانہ ' کوئٹہ ' تربت اور دیگر علاقوں سے گرفتار کیے جانے والے لوگوںکو کوئٹہ منتقل کر کے اے ٹی ایم کے عقوبت خانوں میں ٹارچر کیا جارہاہے ۔انسانی حقوق کے اداروں پر لازم ہے اس کے خلاف آوازاٹھائیں ۔


Saturday, March 27, 2010

عصا ظفر اور دیگر مرکزی عہدیداران نے بی این ایم ملیر ھنکین کے صدر کی کمن بھتیجی کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر اور دیگر مرکزی عہدیداران نے بی این ایم ملیر ھنکین کے صدر کی کمن بھتیجی کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے ۔

Friday, March 26, 2010

اقوام متحدہ بلوچستان کو مقبوضہ تسلیم کرئے ٔ عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدرعصا ظفرنے مقبوضہ مشرقی بلوچستان کے یوم جبر ی قبضہ کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 27مارچ 1948کو پاکستان نے مشرقی بلوچستان کی آزاد ریاست قلات پر قبضہ کر کے بلوچوں کو غلامی کاطو ق پہنایا ۔ جبری قبضہ کے خلاف اسی دن سے بلوچ جنگ کررہے ہیں ۔ قوم بی این ایف کے فلیٹ فارم پر جبری قبضہ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کر کے دنیا پر واضح کردے کہ وہ بلوچستان پرپاکستان کے جبری قبضہ کوتسلیم نہیں کرتی ۔اقوام متحدہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستان کی تاریخ ' جغرافیہ اور موجودہ سیاسی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے بلوچستان کو مقبوضہ تسلیم کرکے پاکستان پر ناجائز قبضہ ختم کر نے کے لیے دباﺅ ڈالے ۔ ماضی کے بلوچ حکمرانوں کی کمزوریوں کی وجہ سے بلوچ اپنی آزادی کھو بیٹھے بلوچوں کا حکمران طبقہ آج بھی پنجاب کی کاسہ لیسی کررہاہے جب کہ بلوچ قابض کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں ۔دنیا سے اپنی مدد کی بھیک نہیں مانگتے صرف ان ممالک کو جوپاکستان کے ساتھ رشتے استوارکیے ہوئے ہیں یا د دلانا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کی سر زمین پر پاکستان کی حیثیت ایک قبضہ گیر کی ہے اگر وہ خطے میں امن چاہتے ہیں تو انہیں بلوچ خواہش کے مطابق قومی مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار اداکرنا ہوگا ۔


Monday, March 22, 2010

نیو کا ہان کوئٹہ میں بلوچ گھروں کی مسما ری غیر مقامیوں کی آباد کاری کی سازش ہے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) نیو کا ہان کوئٹہ میں بلوچ گھروں کی مسما ری غیر مقامیوں کی آباد کاری کی سازش ہے 'لینڈ مافیا کے آڑ میں بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت پنجاب کی کاسہ کا کردار ا داکردار رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار ہے بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفرکی طرف سے جاری کردہ بیا ن میں کیا گیاہے ۔انہوںنے کہاکہ نیوکاہان کوئٹہ میں بلوچستان حکومت کے تعاون سے بلوچ آباد ی کو مسمار کرکے وہاں غیر مقامیوں کو آباد کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔قوم اس عمل کو ہر گز برداشت نہیں کر ئے گی۔معاملہ محض ایک قبیلہ یا علاقے کا نہیں پوری قوم کی بقاءکا ہے اور تمام سازش کی کڑیاںایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں ۔قوم جذبہ آزادی کے ساتھ سازشی عناصر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔بلوچ شہد اءکی قربانیوں نے قوم کو نجات کاراستہ دکھایا ہے کٹتے مرتے اسی راستے پر چلنا ہوگا دشمن اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ہم نے اپنے واپسی کے لیے کوئی راستہ چھوڑا ہے اور نہ ہی جھدکار غلط فہمی کا شکار ہوں۔ منزل قریب ہے دشمن قوم کے اعصاب کو چیلنج کر نے کا تاثر پیدا کررہاہے لیکن وہ اعصابی شکست سے دوچار ہوچکاہے ۔

Tuesday, March 9, 2010

سانحہ مرگاپ کے شہداء کا یوم شہادت بلوچستان بھر میں قومی جذبہ آزادی سے منایا جائے ' عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ بی این ایم کے شہید قائد غلام محمد اور سانحہ مرگاپ میں شہید ہونے والے ان کے دیگر شہید ساتھیوں شہید شیر محمد اور شہید لالہ منیر کا یوم شہادت بلوچستان بھر میں قومی جذبہ آزادی سے منایا جائے۔ شہد اء کے آبائی علاقوں پنجگور میں نو اپریل اور مند میں تین اپریل کو بی این ایم کی طر ف سے جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ شہید غلام محمدنے اپنے بہادرانہ رویے سے قوم کے فرزندوں کو سر مچار بننے کا حوصلہ دیا قوم انہیں کبھی فراموش نہیں کرئے گی ۔سانحہ مرگاپ گہر ازخم ہے اس دن دشمن نے قوم کے تین عظیم فرزند شہید غلام محمد ' شہید لالہ منیر اورشہید شیر محمد کو جسمانی طور پر ہم سے جد اکردیا۔یوم شہادت کی تقریبات چند علاقوں تک محدود نہیں ہونی چاہئیں۔ جھدکار اس عظیم سانحے کوبلوچستان بھر میں قومی جذبہ آزادی سے یا د کر کے اس زخم کو کرید کر تازہ کریں تاکہ آزادی کی تڑپ میں اضافہ ہو ۔جس دشمن نے ہما رے عظیم قائدین کو اغواء کے بعد شہید کر کے ان کی لاشوں کی بے حرمتی کی اس کی غلامی میں ایک لمحہ بھی قبول نہیں۔شہد اء کی شہادت قوم کے فرزندوں پر قر ض ہیں اوریہ صرف آزادی حاصل کر کے ہی چکائے جاسکتے ہیں ۔

Tuesday, March 2, 2010

خضدار میں بی ایس او (آزاد ) کے ثقافتی پروگرام پرحملہ ریاستی دہشت گردی کا شاخسانہ ہے ' عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) خضدار میں بی ایس او ( آزاد )کی طرف سے عالمی یوم بلوچ ثفافت کے حوالے سے منعقدہ ثقافتی پروگرام پرحملہ پاکستان کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے کیا ہے ۔پاکستانی ریاست بلوچوں کے خلاف کھل کر دہشت گردی پر اتر آئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے خضدار میں بی ایس او( آزاد ) کے ایک پروگرام میں ہونے والے بم دھماکوں کے ردعمل میں کیا ۔انہوں نے کہاکہ خضدار میں پاکستان کے خفیہ ادارے سازش کے تحت اپنے کرایے کے لوگوں کو استعمال کر کے بلوچو ں کو آپس میں دست وگریبان کر واناچاہتے ہیں ۔نوجوان جذباتی ردعمل کی بجائے صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں ۔قوم متحد اور تحریک مضبوط ہے دشمن کی کوئی چال زیادہ دیر تک کامیاب نہیں ہوسکتی ۔بی ایس او ( آزاد ) ایک طلبا ء تنظیم ہے اس کے خلاف ریاست کے دہشت گردانہ اقدام دنیا کی تاریخ میں ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے ۔بی ایس او( آزاد) کی طرف سے عالمی یوم بلوچ ثقافت پر ریاست کا حواس باختہ ہونا دلیل ہے کہ پاکستانی بندوبست کے لیے اب بلوچ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں عالمی ادارے آنے والے دنوں میں ممکنہ انسانی المیہ کوروکنے کے لیے اپنا موثر کردار اداکریں۔

Monday, February 15, 2010

تھائی لینڈ‌ میں‌ منعقدہ بلوچستان انٹر نیشنل کانفرنس کے مقاصد واضح نہیں‌'آزادی پسند جماعتوں‌ کو اعتماد میں نہ لینے پر مسترد کرتے ہیں‌' عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) تھائی لینڈ میں منعقد کیے جانے والے بلوچستان انٹرنیشنل کانفرنس کے مقاصد واضح نہیں اس لیے بی این ایم کے نمائندے شر کت نہیں کریں گے ' کانفرنس سے متعلق حقیقی بلوچ قوم دوست جماعتوں کو اعتماد میں نہ لینے سے منتظمین کی نیت پر شک ہے ' کانفرنس میں انہی لوگوں کو نمائندگی دی جارہی ہے جنہوں نے جنیوامیں بلوچ قومی تحریک کے بارے میں ابہام پید اکیا تھا' ہم خیال آزادی پسند قوتوں سے بھی لا تعلق رہنے کی اپیل کرتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے تھائی لینڈ کے شہر بنکاک میں ہونے والے بلوچستان انٹر نیشنل کانفرنس کو مسترد کرتے ہوئے کیاہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ بیرون وطن مقیم بلوچوں سے کا فی امیدیں وابستہ ہیں اگر وہ بیرون وطن بلوچ قوم کے سفیر کا کردار اداکرنا چاہتے ہیں تواپنی ذات کو نمایاں کرنے کی بجائے حقیقی قوم دوست جماعتوں کو اعتماد میں لے کر کام کریں تاکہ کسی قسم کے ابہام کی گنجائش نہ رہے ۔ آزادی پسند قوم دوست جماعتوں کے جھدکاروں کی شہادتوں اور عظیم قربانیوں کی وجہ سے بلوچ قومی تحریک عالمی سطح پر متعارف ہوئی ہے ان جماعتوں کو نظر انداز کر کے بلوچ قومی تحریک سے وابستگی کا دعویٰ کرناجھوٹ اور منافقت ہے ۔ بیرو ن وطن رہنے والے کچھ حلقے شہداء اور لاپتہ بلوچ رہنماء کی تصاویر اور ویڈیوز گرافکس ڈیزائن میں استعمال کر کے لوگوں کے جذبات کو تسکین پہنچانے کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں لیکن شہداء کے عمل کو جارے رکھنے والے جھد کاروں کو اس وقت تک حقیر نظر سے دیکھا جاتا ہے جب تک اُن کی شہادت نہیں ہوتی یا انہیں اغواء کر کے غائب نہیں کیا جاتایہ دہرا معیار قابل ستائش نہیں بلکہ اصلاح طلب ہے ۔واضح کرتے ہیں کہ بلوچ قومی تحریک کی نمائندگی کا حق صرف انہی تنظیموں کو حاصل ہے جو تحریک کے روح رواں کا کردار اداکرتے ہوئے بلوچستان کی آزادی کے عملی جدوجہد میں شامل ہیں اور انہیں کام کرتے ہوئے بلوچستان میں دیکھا جاسکتا ہے ۔کاغذی 'الیکڑونک ' جعلی اور نمائشی لوگوں کو تحریک کے نام پر سوداگری کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔بیرون وطن مقیم بلوچ آزادی پسند جماعتوں کے جھدکاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ غیر متعلقہ لوگوں کو بلوچ تحریک کانام استعمال کر نے سے ہر ممکن روکنے کی کوشش کریں ۔

Tuesday, February 2, 2010

ستار نواز اور ساتھیوں‌ کی بی این ایم میں شمولیت سے بلوچ مستقبل پر مثبت اثرات مرتب ہوں‌ گے ' عصا ظفر

کوئٹہ +گوادر( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے خاران 'حب اور ستار نواز کی قیادت میں پارٹی میں نئے شامل ہونے والے جھدکاروں کو اپنے مبارک بادی پیغام میں کہاہے کہ قوم میں بی این ایم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت شہید واجہ کے فلسفہ آزادی کی فتح ہے ۔ستار نواز اور دوستوں کا جرأت مندانہ فیصلہ قوم پر کارپوکریٹک اور حقیقی قوم دوستی کے درمیان فرق کو مزید واضح کرئے گا جس کے بلوچ مستقبل اور سیاست پرمثبت اثرات ہوں گے ۔شمولیت کرنے والے تمام ساتھی حقیقی قوم دوست' نظریاتی سیاسی کارکن اور قائدانہ صلاحیت کے حامل ہیں ۔تحریک کے فیصلہ کن مرحلے میں یہ جھد کار اپنے صلاحیتوں کی بدولت شہید واجہ کے بی این ایم کو تحریک آزادی کا ہر اول دستہ بنانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ اتنی بڑی تعداد میں بلوچ قائدین کی بی این ایم میں شمولیت کا سہرا پارٹی کے اُن ثابت قدم جھدکاروں کے سر جاتا ہے جنہوں نے شہید واجہ کا ساتھ دے کر بی این ایم کے بنیادی نظریات سے انحراف کرنے والوں کے خلاف علم بغاوت بلند کیا ۔ اپنے نظریات پر قائم رہ کر قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔سچے بلوچ قائدین کی اپنے بنیادی نظریے کی طرف واپسی سے ماضی میں شہید واجہ کے بی این ایم کو برقرار رکھنے کے فیصلے کو خود کشی قرار دینے والوں کو اندازہ ہوچکاہوگا کہ بی این ایم کو ختم کرنے کی اُن کی خواہش طفلانہ تھی۔۔

Tuesday, January 26, 2010

پنجگور میں‌ بی این ایف رہنماؤں‌ کے گھر ایف سی چھاپہ آزادی پسند سیاسی جماعتوں‌ سے متعلق ابہمام پید اکرنا ہے ' عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) پنجگور میں بی آرپی اور بی ایس او (آزاد) کے رہنماﺅں کے گھر وں پرایف سی چھاپہ بلوچ قوم کے خلاف پاکستانی فورسز کی طے شدہ جارحانہ پالیسی کا حصہ ہے ' بلوچ مسلح حریت پسندوں سے مار کھاکر سیاسی رہنماﺅں کا نشانہ بنانا ثابت کرتا ہے کہ بلوچستان میں ایف سی کو بلوچ نیشنل فرنٹ کی سیاسی سر گرمیوں کو روکنے کے لیے تعینات کیا گیاہے ' بی این ایف سیاسی فلیٹ فارم ہے رہنماﺅں پر مسلح کا رروائیوں کے مقدمات درج کرواکر ابہام پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار بلو چ نیشنل فرنٹ کے سیکریٹری جنرل عصا ظفر نے اپنے بیان میں کیا ۔انہوں نے کہاکہ بلوچ نیشنل فرنٹ میں شامل جماعتیں بلوچستان کی آزادی کے لیے سیاسی اندازمیں جدوجہد کررہی ہیں۔ اپنے مقصد کے حصول کے لیے بی این ایف نے ہمیشہ سیاسی اور پرامن راہ اپناکر دنیا کو پیغام دیاہے کہ بلوچستان کا مسئلہ خالصتاً سیاسی ہے جسے پاکستان کی قبضہ گیر قوتیں سازش اور طاقت کے زور پر غلط رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ عالمی سطح پر بلوچوں کوحاصل ہمدردی کم کی جاسکے ۔بی آرپی او ر بی ایس او(آزاد) کے کارکنان پر اس طرح کے مقدمات نئے نہیں اس سے قبل بھی بی این ایف کے رہنماﺅں پر جھوٹے مقدمات قائم کیے جاتے رہے ہیںجن کے ذریعے پاکستانی ایجنسیاں ماضی میں بلوچ رہنماﺅں کی سر گرمیوں کو محدود اور مانٹیر کرتے رہے ہیں ۔شہید واجہ غلام محمد بلوچ ' شہید لا لہ منیر اور شہید شیر محمد کو عدالت میں پیشی کے بعد اُٹھا کر شہید کردیاگیا اسی طرح کئی دیگر سیاسی رہنماﺅں کو بھی پیشی کے بعد خفیہ ادارے اغواءکر چکے ہیں خدشہ ہے کہ ایف سی کی طرف سے قائم کردہ حالیہ بوگس مقدمات کا مقصد بھی مذکورہ رہنماﺅں کو ٹارگٹ بناناہے ۔

Thursday, January 21, 2010

آزادی پسندوں کے درمیان اختلافات متعلق قیاس آرائیاں درست نہیں ‘ مقبوضہ بلوچستان میں جبر کی حکمرانی ہے ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے کہاہے کہ بلوچ آزادی پسند جماعتوں کے درمیان اختلافات سے متعلق قیاس آرائیاں درست نہیں ۔بی این ایف آزادی پسند جماعتوں کا مضبوط اتحاد ہے جس کے فلیٹ فار م پر تمام آزادی پسند جماعتیں مشترکہ جدوجہد کررہی ہیں۔ آزادی ‘بلوچ سرمچاروں کی حمایت اور غیر پارلیمانی سیاست کے ذریعے مقصد کے حصول کی کوشش کے نکات پر بی این ایف میں شامل آزادی پسندوں کے درمیان اتفا ق ہوا ہے۔ بی این ایف کے قیام سے لے کر اب تک کسی جماعت نے ان شرائط سے انکار نہیں کیا ۔قومی تحریک آزادی سے وابستہ تمام عناصراپنے دائر ہ کار میں کام کرتے ہوئے ایک دوسرے کے تقویت کا باعث ہیں۔شہداءکی قربانیوں نے تحریک آزادی سے متعلق تمام ابہام اور تضادات کو واضح کردیاہے بلوچ قوم پارلیمانی سیاست کرنے والی جماعتوں پر اعتبار نہیں کرتی اور انہوںنے اپنی نمائندگی جدوجہد آزادی سے وابستگیکے شرط پر آزادی پسند جماعتوں کو دے رکھی ہے ۔بلوچ قوم دوست جماعتوں کی قیادت کا پاکستانی سر کار یا ان کے نمائندگان سے کسی قسم کے رابطے نہیں نہ ہی کسی مذاکرات کا حصہ بننے کے لیے تیار ہوں گے ۔ بلوچ لکھاری اگر قوم سے مخلص ہیں توابہام پید اکرنے کی بجائے درست سمت میں رہنمائی کریں ۔ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے بی این ایم کااپنا آئین اور منشور اور سیاسی روش ہے جو دوسرو ں سے مختلف بھی ہوسکتے ہیں لیکن آزادی اور بی این ایف کے نکات پر اتفاق کرنے والے ہر جماعت کے ساتھ مل کر جد وجہد کرنے کو آمادہ ہیں۔ بلوچ تحریک ابھی تک اس مرحلے میں داخل نہیں ہوئی کہ قیادت اور اقتدار کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ رسہ کشی کریں ۔جھدکاروں کو ہدایت کرتاہوں کہ وہ اپنی سیاسی نظریات اور جھدکار ساتھیوں پر بھروسہ رکھتے ہوئے اپنے مقصد کے حصول کے لیے بی این ایم کے آئین ومنشور کے مطابق حالات اور واقعات کوپیش نظر رکھتے پارٹی کی طرف سے دی گئی ذمہ داریوںپر توجہ دیں ۔ بندوبست پاکستان کوچلانے والا پنجابی مقتدرہ اپنے کرایے کے قاتلوں سے بلوچ تحریک آزادی کے کارکنان کو قتل کر وا کر قوم میں ابہام اور خانہ جنگی پیدا کرنا چاہتا ہے جھد کار جذبات پر قابو رکھیں اور دشمن کی سازش کا شکار نہ ہوں ۔دریں اثناء انہوںنے کوئٹہ میں شہید مجید بلوچ کے گھر ایف سی حملے اور اُن کے بھائیوں کی گرفتاری کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ بلوچستان میں قانون نہیں جبر کی حکمرانی ہے بلوچستان اسمبلی اور حکومت پنجاب کی کٹھ پتلیاں ہیں ایف سی بے لگام ہے اور طاقت کے بل بوتے پر بلوچوں کوہراساں کررہاہے تاکہ بلوچ پنجاب کے استحصالی منصوبوں کے سامنے رکاوٹ نہ ہوں ۔

Friday, January 15, 2010

ہڑتال کامیاب بنانے پر دکانداروں‌ ٹرانسپورٹروں‌ کا شکریہ ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی سیکریٹری جنرل عصاظفر نے بی این ایف کی بلوچستان گیر پہیہ جام اور شٹر ڈاؤ ن ہڑتال کامیاب بنانے پر دکانداروں اور ٹرانسپورٹر وں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی کے بلوچوں کی نسل کشی کے خلاف بی این ایف کی ہڑتال کی حمایت کر کے بلوچ قوم نے اپنی یک جہتی کاثبوت دیاہے جسے کوئی طاقت نظر انداز نہیں کرسکتی ۔

Monday, January 11, 2010

بی این ایم کے جھد کار اتحادی تنظیموں کے دوستوں کے ساتھ مل کر ہڑتال کی بھر پو ر تیاری کریں'

کوئٹہ ( پ ر ) بی این ایم کے جھد کار اتحادی تنظیموں کے دوستوں کے ساتھ مل کر ہڑتال کی بھر پو ر تیاری کریں ‘15جنوری کوبلوچستان بھر میں بی این ایف کی طرف سے شٹر ڈاؤن وپہیہ جام ہڑتا ل کی کال کراچی کے بلوچوں کو لاوارث سمجھنے والے عناصر کے لیے وارننگ ہوگی ‘ قتل عام کا سلسلہ نہ رکا تو بلوچوں کی لاشیں گرانے والوں کے خلاف دنیابھرکے بلوچ متحد ہوکر اعلان جنگ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ پنجاب سے دھکیلے اور ہندوستان سے دھتکارے گئے پناہ گیروں کو بلوچوں نے کراچی میں پناہ دے کر تاریخی غلطی کی ہے اب پی پی سمیت کسی مراعات یافتہ جماعت کے دھوکے میں آکر اپنی شناخت سے دستبردارنہ ہوں ۔ کراچی میں اتحادی جماعتوں کے درمیان ہونے والی رسہ کشی میں ایندھن بننے والے بلوچ اپنے مستقبل کا فیصلہ سیاسی نوسرباز وں کے ہاتھوں میں دینے کی بجائے قومی آزادی کی جدوجہد میں شامل ہوکر آزادی پسند قوتوں کو مضبوط کر یں کیوں کہ قومی آزادی حاصل کیے بغیر اس ذلت آمیز زندگی سے چھٹکارہ ممکن نہیں ۔کراچی کے موجودہ حالات میں بی این ایف کے جھدکاروں کی ذمہ داریاں بڑھ چکی ہیں اُنہیں قومی سیاست کے حوالے سے مایوسی پید اکرنے والے عناصر اور اس قتل وغارت گری کے ذمہ دارجماعتوں کے بلوچ مخالف کردار کوقوم کے سامنے لاکر اُن میں قومی جذبہ اور نظم وضبط پید اکر کے نامساعد حالات کے مقابلہ کے لیے تیار کرنا ہوگا۔

Sunday, January 10, 2010

کراچی میں بلوچوں کا قتل عام ریاست کے بلوچ نسل کش پالیسی کا حصہ ہے 'عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے اپنے بیان میں کہاہے کہ کراچی میں بلوچوں کا قتل عام ریاست کے بلوچ نسل کش پالیسی کا حصہ ہے ‘پاکستان کے وزیر داخلہ بلوچوں کے قاتلوں کو روکنے کی بجائے گالیاں دے کر زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں ‘بی این ایم سمیت تمام حقیقی قوم دوست جماعتیں کسی مخصوص علاقے میں بسنے والے بلوچوں کے لیے نہیں پوری قوم کی خوشحالی اور آزادی کے لیے اُنہی قوتوں کے خلاف جنگ لڑرہی ہے جن کی منشاء اور سر پرستی میں آج بلوچوں کا قتل عام ہورہاہے ۔کراچی میں بسنے والے بلوچ کی پاؤں میں سوئی چھبے تب بھی تکلیف محسوس ہوتی ہے ۔اس قتل عام پر احساسات اُس ماں جیسے ہیں جن کے جوان سال بچوں کوقتل کیاجارہاہے ۔ کراچی میں رہنے والے بلوچوں کو ایک پل کے لیے بھی نہیں بھولے پارٹی کی قیادت کراچی کے دوستوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور حالات کاباریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے ۔ دشمن اشتعا ل دلانا چاہتاہے تاکہ بلوچوں کے قتل کو قانونی جواز فراہم کرنے کے لیے پنجابی فوج کو بھی ملوث کرسکے۔ کراچی میں بسنے والے بلوچ نظم وضبط اور صبر وتحمل کا مظاہر ہ کریں جو لاشیں گرارہے ہیں اُن سے ضرور حساب لیاجائے گا۔کراچی کا سانحہ دنیا بھر کے بلوچوں کے لیے ایک سبق ہے کہ اگر آج وہ اپنے بقاء کے لیے برسر پیکار قوتوں کا دست وبازو بننے کی بجائے تماشا دیکھتے رہیں گے تو کل کراچی کی طرح دیگر بلوچ علاقوں میں بھی آباد کاربلوچوں کے ساتھ اسی طرح کا وحشیانہ سلوک کر یں گے ۔

Saturday, January 2, 2010

پاکستانی حکمرانوں کا دورہ گوادر بلوچوں کے مفاد کے لیے نہیں محض اپنے عیاشانہ طبیعت کے تسکین کے لیے تھا ' عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موونٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے کہاہے کہ پاکستانی حکمرانوں کا دورہ گوادر بلوچوں کے مفاد کے لیے نہیں محض اپنے عیاشانہ طبیعت کے تسکین کے لیے تھا ۔قابض حکمرانوں نے مقبوضہ بلوچستان کی مقدس سرزمین پر اُنہی پرفریب وعدوں کو دہرایا جو پاکستان کے سابق فوجی جنرل مشرف نے کیے تھے اور بلوچ قوم کا جواب بھی وہی تھا جوانہوں نے مشرف کو دیاتھا۔ اس دورے کوقابض حکمرانوں کادورہ قرار دے کر بی این ایف نے شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کی کا ل دی تھی جسے بلوچ عوام نے کامیاب بناکر تحریک آزادی سے ہم آہنگی کا ثبوت دیا۔پاکستانی حکمرانو ں کی آمد پر مکران بھر میں ہڑل کا مقصد صرف این ایف سی ایوارڈ کو مسترد کرنا نہیں بلکہ دنیاکو یہ پیغام دینا مقصود تھاکہ ہم پاکستان کے قابض حکمرانوں کی بلوچستان آمد پر خوش نہیں یہ گوادر عوام کی گزشتہ مشرف رجیم کے دور سے ایک غیرت مند روایت کا تسلسل ہے کہ جب بھی قابض حکمرانوں نے گوادر کی سر زمین پر قدم رکھا اُن سے اظہار نفرت کے لیے شدید احتجاج کیا گیا ۔ بی این ایف کے کارکنان کے پر خلوص جد وجہد آزادی سے گھبراکر پنجابی ایجنسیاں اُ نہیں غواء کر کے غائب کررہی ہیں بی این ایم کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غفور بلوچ کا اغوا ء بھی بلوچ جھدکاروں کے خلاف پنجابی ریاست کی اسی دہشت گردانہ پالیسی کا تسلسل ہے ۔حکمران چاہتے ہیں کہ ہم اپنے اصل مقصد کو بھلا کر گمشدہ افراد کی بازیابی کی تحریک میں اُلجھ جائیں اور وہ بے گناہ سیاسی کارکنان کو مفلوج کر کے یکے بعد دیگر رہا کر کے دنیا کو یہ جتائے کہ وہ بلوچوں کے مطالبات تسلیم کر رہاہے ۔ حکمرانوں پر واضح کردیا گیاہے کہ تحریک آزادی میں شہادت کا مرتبہ پانے والے بلوچستان کے سپوتوں نے شہادت کو قبول کرتے ہوئے اس میں شمولیت اختیار کی تھی شہید نواب اکبر خان ‘شہید بالاچ اور شہید واجہ غلام محمد کی شہادت کے انتقام کی آگ کسی کے سولی چڑھنے سے نہیں بجھنے والی بلوچ قومی آزاد ی ہی اصل انتقام اور اس جنگ کا منطقی انجام ہے ۔ظلم وجبر بلوچ قوم کو پسپا کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے قوم یہ جنگ ہتھیاروں سے نہیں قومی جذبے سے لڑرہی ہے جذبات کو طاقت سے زیر کرنے کی ریاست کی طفلانہ خواہش کامقابلہ بلوچ قوم اپنی بے مثال صبر وہمت سے کررہی ہے ۔ بلوچ قومی تحریک کی بدولت بلوچ سماج میں انقلابی تبدلیاں آچکی ہیں قوم کا ہر فرد اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے تحریک آزادی میں کردار اداکر رہاہے ۔قابض حکمران اپنے زرخرید لوگوں کی مدد سے تحریک آزادی کے اثرات کو محدود کرنے اورجاری جنگ آزادی کو معمولی نوعیت کے مراعات اور حقو ق کی جنگ قرار دینے پر تلے ہوئے ہیں ۔ پاکستانی میڈیا بھی اپنی آنکھ اور کان بند کر کے استحصالی نظریات کی حمایت میں پروپیگنڈہ کررہاہے جو کہ صحافت جیسے مقدس شعبے کے شایان شان نہیں۔پاکستانی حکمرانوں کی تقریب اتنی جاندار نہیں تھی جتنا اسے میڈیا پر دکھایاگیا۔ پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کی موجودگی میں گوادر کے عوام نے قابض حکمرانوں کی گوادر آمد کے خلاف زبردست احتجاج ریکارڈ کروایا جسے پاکستانی میڈیانے کورریج نہ دے کرمنافقت کی حد کرد ی۔ اس منافقانہ صحافتی ماحول میں ان بلوچ صحافیوں کا کردار قابل ستائش ہے جو اپنے بساط کے مطابق قوم کی آواز اُجاگرکرر ہے ہیں ۔