HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Monday, December 14, 2009

مقدمات ختم کر کے تحریک سے دستبردارنہیں کرایا جاسکتا 'عصاء ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) مقدمات ختم کر کے تحریک سے دستبردارنہیں کرایا جاسکتا‘آزادی کے لیے قید وببند معمولی بات ہے پھانسی چڑھنے پر بھی تیار ہیں ‘اگر ضرورت پڑی تو گرفتاریاں پیش کریں گے‘ ڈاکٹر عبدالحئی اور دیگر پارلیمنٹ پسند سر کاری قوم پرست وعدہ معاف گواہ بننے کی کوشش نہ کر یںواضح کر چکے ہیں کہ مراعات ‘ صوبائی خود مختاری اور وسائل کی تقسیم میں حصہ داری نہیں آزادی چاہتے ہیں ‘ اس حوالے سے بی این ایف کے اجلاس میں اہم فیصلے کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدرعصاء ظفر نے سر کار پاکستان کی طرف سے اُن کے اور بی این ایم کے دیگرکارکنان کے مقدمات ختم کیے جانے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے منافقانہ پیکج اور جھوٹے دعوؤں پر بات کرکے یہ تاثر دینا نہیں چاہتے کہ ہم پاکستان کے جبری بندوبست سے کوئی اُمید رکھتےہیں۔ جو سچائی جاننا چاہتے ہیں اُن کے لیے بلوچ مسئلے اوربلوچستان کےحوالے سے پنجاب شاہی کی بد نیتی کو سمجھنا مشکل نہیں ۔بلوچ سیاسی کارکنان کے مقدمات کے خاتمے کو بہانہ بنا کر چور اور لٹیروں نے اپنے مقدمات ختم کروائے ہیں جن کا بلوچ سیاست سے دور کا واسطہ نہیں۔ جن بلوچ سیاسی کارکنان کے مقدمات کے خاتمیکے دعوے کیے جارہے ہیں اُن میں سے اکثریت پاکستان کے خفیہ اداروں کے عقوبت خانوں میں ہیں ۔ جن میں سنگت ثناء نمایاں ترین مثال ہیں جنہیں ایک دن قبل ہی پنجاب شاہی کے خفیہ کارندے اُنکے پانچ ساتھیوں لاپتہ کر چکے ہیں اور جلیل ریکی بھی پاکستانی ایجنسیوں کے تحویل میں ہیں سر کار اُن کے خلاف بوگس مقدمات خاتمے کا اعلان کر کےکوئی خوشبری نہیں سنارہے بلکہ زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں ۔بلوچ سیاسی کارکنان پر جعلیمقدمات کے خاتمے کا شاہی اعلان ایساہی ہے کہ جیسے کسے کوخون بہامیں کفن دیاجائے ۔ دنیا کو دھوکا دینے کے لیے یہ تاثر دیا جارہاہے کہ پنجابیوں نے بلوچوں کے خطرناک جراہم کو ختم کر کے اُن پر احسان کیاہے ۔ اگر پنجاب شاہی اس خطے اور بلوچوں پر اتنا ہی مہربان ہیں تو اپنا قبضہ ختم کر کے بلوچستان سے نکل جائے۔آزادی کی تڑپ بلوچوں کو اب اسی وقت چین سے بیٹھنے دے گی جب وہ ر مادر وطن مقبوضہ بلوچستان کوغلامیکی زنجیروں سے آزاد کرالیں گے ۔پارلیمنٹ پسند سیاسی مداری اس خوش گمانی میں نہ رہیں کہ حریت پسند قوم دوست اب تھک چکے ہیں اور حکومت کی کسی ذلت آمیزپیش کش کو قبول کر کے شہداء کے خون سے غداری کر لیں گے اب حالات بدل چکے ہیں غداری کرنے والوں کا پھولوں کا ہارنہیں پہنایا جائے گابلکہ اس کا نام غداروں کی فہرست میں شامل کرکے اس قومی غدار ی کی سزاء دی جائے گی ۔

Thursday, December 10, 2009

'نظریاتی کارکنان معاشی مفادات کی جنگ کو جنگ آزادی بنانے میں‌ کامیاب ہوئے ہیںاب ‌ وسائل سے زیادہ آزادی اہم ہے' عصا ظفر

کوئٹہ(پ ر) بلوچ نے اپنے معاشی مفادات کے تحفظ کے لیے جس جنگ کا آغاز کیا اسے ظریاتی سیاسی کارکنان نے جدوجہد آزادی میں بدل کر تاریخی کامیابی حاصل کی اب قوم کے لیے وسائل سے زیادہ قومی آزادی اہم ہے ۔ا ن خیالات کا اظہار بلوچ نیشل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر نے پارٹی کے مرکزی کمیٹی کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ا نہوں نےکہا کہ ہم دوسروں کے لفاظیوں کی نقالی نہ کریں بلکہ تحریک میں عملی کردار اداکریں نظریاتی جھدکار خواہشات کے غلام نہیں ہوتے بلکہ حالات کے مطابق حکمت عملی طے کرتے ہیں اس بات میں ذرہ برابر شک نہیں کہ بی این ایم کے جھدکار قیدبند کی صعوبتیں جھیلنے اور گھر بار چھوڑ نے کے لیےتیار ہیں لیکن صرف ا ن قربا نیوں سے کامیابی ملنے والی نہیں ہمیں باہمی روابطہ میں نظم وضبط پیدا کرکے ثابت قدمی اور مسقتل مزاجی سے آگے بڑھناہوگا ۔بی این ایم قوم دوست جماعتوں کے صفوں میں نمایاں ترین جماعت کے طور پر متعارف ہوچکی ہے ہمیں پیش رفت کوبہرحال برقرار رکھتے ہوئے عوام کو ریاستی مظالم اور غلامی کے
پیدار کردہ مسائل سے آگاہ کرکے عوام کی تحریک آزادی سے سوفیصدھمدردی کو اُن کی سوفیصد شراکت سے بدلنا ہوگا مقبوضہ بلوچستان بظاہر غریب لیکن حقیقتاامیر ملک ہے .دنیا معاشی بحران سےدوچار ہے اس سے نمٹنے کے لیے وسائل کی ضرورت ہے نئے نوآبادیاتی نظام میں قوموں‌ پر حکمرانی کی بجائے اُن کے وسا ئل پرقبضہ کیاجاتاہے ہمیں‌ دنیا پر جتانا ہوگا کہ وہ ہمارے وسائل ہم سے آزاد قوم کی حیثیت سے سودا کیے بغیر استعمال نہیں‌ کرسکتا.