HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Sunday, June 13, 2010

چھبیس جون کو عصاظفر گوادر کا دورہ کریں گے ‘ سی سی اجلا س بھی طلب

کوئٹہ ( پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے 26جون کوگوادر کے دورے کا اعلان کیاہے ۔ دورے کامقصد طوفان متاثرین سے اظہار ہمدردی اور بلوچ کمکار کے رضاکاروں کی طرف سے جاری امدادی سر گرمیوں کا جائزہ لینا ہے ۔مرکزی کمیٹی کا اجلاس بھی گوا در میں طلب کیا گیاہے ۔ا س سلسلے میں تمام ممبران کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائیں اور تمام زون اور دمگ کے ذمہ داران مرکزی کمیٹی کوپیش کرنے کے لیے اپنی کارکردگی رپورٹس مرکزی کمیٹی کے ممبران کے حوالے کریں ۔

Saturday, June 12, 2010

طلباءکو منصوبے کے تحت نشانہ بناکر قتل کیا جارہاہے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے کہاہے کہ خضدار میں بلوچ طلباءکو ایک منصوبے کے تحت نشانہ بنا کر قتل کیا جارہاہے ۔خضدار میں پے درپے ہونے والے قتل کے واقعات میں پنجابی مقتدرہ برائے راست ملوث ہے ۔شہداءکی قربانیاں قومی آزادی کی منزل کو قریب تر کردیں گی ۔آزادی کی جدوجہدمیں نظم وضبط کی پاسداری لازمی ہے۔دشمن اشتعال دلا کرپوشیدہ مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے نوجوان تحریک کو سائنسی بنیادوں پر منظم کرنے کی طرف توجہ دیں ۔آزادی بلوچ قوم کامقدر ہے ظلم وجبر مزید راستے کےرکاوٹ نہیں بن سکتے ۔عالمی برادری کی بے حسی کی وجہ سے بلوچستان کے حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں ۔عالمی برادری کی طرف سے بلوچستان مسئلے پر چشم پوشی افسوسناک ہے ۔بلوچ قوم نے اپنے رہنماﺅں کا چناﺅ کر لیاہے جن کی سر براہی میں قومی تحریک چلائی جارہی ہے بلوچستان کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بلوچوں کے لیے رہنما ءنہیں پنجاب کے لیے ز ر خرید غلام ڈھونڈ رہے ہیں اب انہیں پنجاب سے مذاکرات کرنے کے لیے کوئی بلوچ رہنماءدستیاب نہیں تو اپنی خفت مٹانے کے لیےسورج کو انگلی سے چھپانے کی کوشش کررہے ہیں ۔

Wednesday, June 9, 2010

شہید غلام محمد کے نظریاتی پیروکار ہر اُس جگہ موجود ہیں جہاں بلوچ قوم رہتی ہے ،عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہید غلام محمد کے نظریے کے پیروکار ہر اُس جگہ پھیلے ہوئے ہیں جہاں بلوچ قوم رہتی ہے مند میں آپ کے گھر کے گھیراﺅ سے تحریک آزادی کو روکنا ممکن نہیں ۔مکران کے بعد مشکے میں بھی ایف سی کی جارحانہ کارروائیاں ناکامی سے دوچار ہوں گی ۔سمندر ی طوفان سے متاثرہ لوگوں کے امداد کے لیے بلوچ کمکار کی امدادی سر گرمیاں قابل ستائش ہیں ۔ہم خیال تنظیموں اور سماجی اداروں کی بلوچ کمکار کے ساتھ معاونت سے امدادی سر گرمیوں کا داہرہ کار وسیع کرنے میں مدد ملے گی بلوچ کمکار جذبہ خد مت کے تحت اپنے تما م تر وسائل استعمال کر کے متاثرہ لوگوں کی امداد یقینی بنائیں ۔آج بلوچ قوم کو جن سخت حالات کا سامناہے کہ اُن کا ثابت قدم رہ کر ہی مقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔پاکستانی سر کار بلوچوں کو ختم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہے لیکن تحریک کی شدت اور استحکام کے باعث دشمن کو ناکامی کا سامناہے ۔ جھد کار برداشت ، نظم وضبط اور نظریاتی پختگی کے ساتھ میدان میں ڈٹے رہے تو کامیابی یقینی ہے ۔

Friday, June 4, 2010

ڈیرہ بگٹی اور مکران میں پاکستان آرمی کی جارحیت کا مقصد بلوچوں کا قتل عا م ہے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر نے کہاہے کہ ڈیرہ بگٹی اور مکران میں پاکستان آرمی کی جارحانہ کارروائیاں کا مقصد بڑی تعداد میں بلوچوں کا قتل عام کرنا ہے ۔پاکستان آرمی کے ان جارحانہ کارروائیوں بلوچ کے حوصلے پست نہیں ہوں گے ظلم وجبر سے یہ غلامی کا احساس مزید شدت اختیار کرئے گا اور قابض کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوگا ۔ بی این ایم کے آزادی پسند جھد کار آزادی کے حصول کے لیے اس نفرت کو ایندھن بناکرتحریک میں تیزی پیدا کریں ۔متاثرہ بلوچوں کومظلومی و محکومی سے نکالنے کے لیے جدوجہد کی جارہی ہے کامیابی کے بغیر مظلومی ومحکومی سے چھٹکارہ ممکن نہیں مگر متاثرین کو تنہا ئی کا احساس نہیں ہونے دیں گے ۔ بلوچوں کے قتل عام پر دنیا آنسو بہائے یا نہیں بلوچ اس مصیبت کی گھڑی میں ایک دوسر ے کا ساتھ دیں۔بلوچ نے جس منزل کا انتخاب کیا ہے اس کے پانے لیے ہزاروں نوجوان ‘ بوڑھے ‘ بچے اور خواتین شہید ہوچکے ہیں ۔شہداءکی قربانیاں ہمیں قابض کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑ اہونے کا درس دیتی ہیں ۔بلوچوں کے گدانوں پر بمباری کرنے والی فوج اپنی جلائی گئی آگ میںخود جھلس کررہ جائے گی اور اسے بلوچستان سے بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا ۔پاکستان آرمی نے بلوچستان میں ایک ایسی نسل پیدا کی ہے جو اپنے پیاروں کی لاشیں اُٹھاکر اور آرمی کے مظالم کی بھٹی میں پک کر کندن بن چکی ہے بلوچوں کی یہ نوخیز نسل آزادی کی جدوجہد کو ختم ہونے ہرگز نہیں دی گی۔ ایک بھی غیرت مند بلوچ باقی رہا تووہ بھی دشمن کو چین سے بیٹھنے نہیں دے گا ۔ عالمی برداری کی بلوچ مسئلے کو حل کیے بغیر خطے میں امن کی خواہش پوری نہیں ہوسکتی اقوام متحدہ او ر عالمی برداری بلوچ نسل کشی کے خلاف خاموش تماشائی کی بجائے بلوچ قوم کو پاکستانی مظالم سے نجات دلانے کے لیے کردار اداکرئے ۔

Sunday, May 30, 2010

پاکستانی مظالم بیان بازی سے بند نہیں ہوں گے ‘میدان عمل میں نکلناہوگا ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے کہاہے کہ پاکستان کے مظالم بیان بازی سے بند نہیں ہوں گے بلوچوں کے قتل عام کا تماشا دیکھنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرئے گا ۔کوئٹہ میں بی این پی ( مینگل ) کے مظاہرے پر لوگوں کو فائرنگ کرکے قتل کرنا واضح ریاستی دہشت گردی ہے ۔شہید نوید اور شہید مطلب کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ۔جھدکار اپنی تمام تر توانائیاں تحریک کو حالات کے مطابق منظم کرنے میں صر ف کریں ۔قابض فورسز کی بھوکلاہٹ دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ اب مزید اُن کا بلوچستان میں رہنا مشکل ہے ۔ گوادر کے نواحی علاقے دشت میں ایف سی جارحانہ کارروائیوں کی تیاری کررہی ہے بلوچ گھر وں میں بیٹھ کر اُن کا استقبال کر نے کی بجائے میدان میں نکل کر جواب دیں ۔ بلوچستان کے کٹھ پتلی وزراءکو سانپ سونگھ گیاہے اور پارلیمان پرست الفاظ کی جگالی کررہے ہیں ۔پنجاپی مخبروں کے قتل پرآسمان سر پہ اُٹھانے والے دن دیہاڑے نہتے بلوچ سیاسی کارکنان کے قتل عام کی نیت سے حملہ کرنے والی پنجاپی کے زیرکمان فورسز کی حرکت پر بھی بات کر یں ۔بلوچ اپنے بد خواہوں اور سر کاری دانشوروں کے بہکاوے میں آنے کی بجائے اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ اُن کو جنگی حالات کا سامنا ہے اور اُن کے پاس اس جنگ کو لڑنے کے سواءکوئی راستہ نہیں۔اب مصلحت پسندی اور الفاظ کے گورکھ دھندوں سے کام نہیں چلنے والا عمل کے میدان میں اُترنا ہوگا ۔پنجاپی متحرک بلوچ سیاسی جھدکاروں کو چن چن کر قتل کر ہے ہیں یا پھر اپنی ایجنسیوں کے ذریعے اغواءکر کے اذیت خانوں میں بند کررہے ہیں یا اُن کو خفیہ طور پر قتل کر کے لاشیں غائب کی جارہی ہیں ۔اگرہم یہ سب کچھ بے حسی سے دیکھتے رہے تو پچھتا وے کے سواءکچھ ہاتھ نہیں آئے گا ۔دریں اثنا ءبلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ پنجاپی مقتدرہ پاکستان کے ریاستی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے بلوچ جدوجہد کو دبانے کے لیے پاکستانی فورسز کو غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدام کرنے کی ہدایات دے رہا ہے ۔دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے سر کاری سر پرستی میں نام نہا د تنظیمیں اور سرکاری لشکر تشکیل دی گئی ہیں جو فورسز کی کارروائیوں کو اپنے کھاتے میں ڈال کر دنیا کو یہ دکھانے کی ناکام کوشش کررہے ہیںکہ بلوچستان میں خانہ جنگی ہورہی ہے ۔نام نہاد تنظیم کی طرف سے پے درپے خضدار میں بی این پی ( مینگل ) کے رہنماﺅں کے گھروں پرہینڈ گرنیڈ کے حملے کرکے بعدازاں اخباراتمیں معروف بلوچ حریت پسند تنظیموں کا نام استعمال کرکے جعلی بیانات کے ذریعے ان کو بلوچ سر مچاروں سے منسوب کرنا ایک گہری سازش کا پتہ دیتا ہے ۔بلوچ قوم دوست حلقوں کو ان حالات میں نہایت محتاط رویہ اپنا نا ہوگا تاکہدشمن بلوچوں میںخانہ جنگی پید اکرنے کی کوشش میں اسی طرح ناکام رہے ۔

Tuesday, May 18, 2010

پاکستان کے شیطانی ایٹم بم کے خلاف بی این ایم کی کال پر 28مئی کو بلوچستان ‘کراچی سمیت دنیا بھر میں بلوچ احتجاج کریں گے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) پاکستان کے شیطانی ایٹم بم کے خلاف بی این ایم کی کال پر 28مئی کو بلوچستان 'کراچی سمیت دنیا بھر میں بلوچ احتجاج کریں گے ' اس دن کی مناسبت سے علاقائی حالات کے مطابق جلسے ،احتجاجی مظاہرے ، سمینارز ' ریلیاں اور دیگر پروگرامات کا انعقاد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے بی این ایم کی طرف سے 28مئی کو بلوچستان کے علاقے چاغی میں پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے ایٹمی تجربے کے دن کو یو م مذمت کے طور پرمنانے کا اعلان کرتے ہوئے کیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ 12سال پہلے 28مئی 1998کو بلو چستان کے علاقے چاغی میں پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے ایٹم بم کے تجربات کے بعد چاغی کے وسیع علاقے میں پراسرار بیماریاں پید اہوچکی ہیں ۔دنیا بھر میں اس طرح کے تجربات کے لیے ویران اور غیر آباد علاقوں کو چنا جاتا ہے جب کہ پاکستان نے بلو چستان کی آبادی والے علاقے میں ایٹمی تجربات کر کے عالمی اور انسانی اُصولوں کو پامال کیا ۔پاکستان نے اپنے شیطانی بم کا بلوچستان میں تجربہ نہیں بلکہ اسے بلوچ قوم کے خلاف استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے چاغی کا سر سبز وشاداب علاقہ بنجر اور پر اسرار بیماریوں کی آماجگاہ بن چکی ہے ۔۔دنیا میں بد امنی کا سبب بلوچ سمیت دیگر محکوموں قوموں کو آزادی کے حق سے محروم کرنا ہے اگر بلوچستان کی آزادی برقرار ہوتی تو پاکستان کوبلوچ سر زمین پر ایٹمی تجربات کی ہرگز نہیں دی جاتی ۔ دنیا آج اپنی منافقانہ اور محکوم اقوام کو نظر انداز کرنے کی پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی کا شکار ہے ۔ دہشت گردریاستیں اسلام کے نام پر محکوم اقوام کو استعمال کرتے ہوئے اپنے توسیع پسندانہ عزاہم کی تکمیل چاہتے ہیں ۔دنیا کے پاس تھوڑا وقت باقی ہے اگر انہوں نے محکوم اقوام کے بارے میں رویہ نہیں بدلااور دہشت گردریاستوں کو ڈھیل دیتی رہی تو آنے والی تباہی کو روکنا مشکل ہوگا۔

Saturday, May 8, 2010

مقبول او ر جلیل لانگو کا اغواء بلوچ تحریک کو بزور طاقت دبانے کی کوششوں کا تسلسل ہے 'عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) غیر مسلح بلوچوں کو پاکستانی خفیہ ا دارے اغواء کے بعد ہمیں اُن کے مسخ میتوں کا تحفہ دے رہے ہیں ' مقبول او ر جلیل لانگو کا اغواء بلوچ تحریک کو بزور طاقت دبانے کی کوششوں کا تسلسل ہے ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر نے بلوچستان میں پاکستانی خفیہ اداروں کی بڑھتی ہوئی اغواء کے وارداتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچ قابض دشمن کے مظالم کے آگے کبھی شکست تسلیم نہیں کریں گے آزادی کی جدوجہد کی ہر قیمت پرجاری رہے گی ۔پاکستانی دہشت گردی سے دنیامیں سب سے زیادہ بلوچ متاثر ہورہے ہیں عالمی طاقتیں اگر دنیا میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں تو بلوچوں کو پاکستانی دہشت گردی سے چھٹکارہ دلانے کے لیے اپنا کردار اداکریں ۔بلوچستان میں بدامنی کے ذمہ دار قابض فورسز ہیں جو پنجاپی مفادات کے لیے بلو چ سر زمین پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں ۔بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت کے اخبا ری بیانات سے بلوچستان میں امن قائمہونے والا نہیں بلوچستان میں امن اسی صورت ممکن ہے کہ قابض حکمران بلوچستان کو اس کے حقیقی وارثوں کے ہاتھ میں دینے پر رضامند ہوں ۔