HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Friday, April 16, 2010

نظم وضبط کی پابندی کے بغیر پارٹی نہیں‌چل سکتی ' عصاء ظفر

کراچی ( پ ر ) نظم وضبط کی پابندی کے بغیر پارٹی نہیںچل سکتی 'مجھ سمیت سب کو نظم وضبط کے اند ر رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھانے ہوں گے 'من مانی کرنے والے دراصل پارٹی کو نقصان دینا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے یہاں پارٹی ذمہ داراں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ شہید غلام محمد کی شہادت کے بعد پارٹی استحکام بنیادی ترجیح تھی ۔جن علاقوں میں پارٹی کے بنیادی آئینی اداروں کی تشکیل میں کامیابی حاصل ہوئی ہے وہاں پارٹی کی پیش رفت مثالی ہے ۔آئین کے مطابق پارٹی اداروں کی تشکیل اور اداروں کے اندر تقسیم کار کے ذریعے اختیارات میں تواز ن قائم کیے بغیر پارٹی کو مضبو ط بنانا ممکن نہیں۔من مانی کرنے والے مالی بے ضابطگیوں کا سبب بنتے ہیں اس لیے وہ اداروں کی تشکیل اور ان کو اختیارات کی منتقلی نہیں چاہتے اس طرح کی ذہنیت کی تبدیلی کے لیے تربیت ' اصلاح اور احتساب ضروری ہیں جو ذاتی دوستی سے بالاتر رہ کر ہی ممکن ہیں ۔پارٹی معاملات پر گہری نظر ہے کارکنان اپنی تمام تر توجہ قومی مقاصد کی تکمیل پردیں بی این ایم شہید غلام محمد کی سوچ اور فکر سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی ۔مخلص ' نظریاتی اور پارٹی نظم وضبط کے پابند جھد کار پارٹی اثاثہ ہیں وہ جن کمزوریوں کی نشاندہی کریں گے ان کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔

دالبندین میں بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے' عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) دالبندین میں بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے ' مجرمان کو بلوچ روایت کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے 'کارکنان متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے گزشتہ رو زدالبندین میں بچیوں کےچہرے کو تیزاب سے جھلسا نے کے واقعے کے ردعمل میں بیان دیتے ہوئے کیا ۔ دریں اثناءبلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستی ایجنسیاں بلوچستان میں قومی تحریک کے بارے میں ابہام پھیلانے اور لوگوں کو اُلجھانے کے لیے مجرمانہ کارروائیوں پر اُتر آئی ہیں ۔ بلوچ سماج میں عورتوں کواحترام اور مردوں کی برابری کا مقام حاصل ہے ان کے خلافکسی بھی خودساختہ نظریے کے آڑ میں تشدد کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ مجرمان کے بارے میں سوفیصد درست معلومات حاصل ہیں کہ وہ ریاستی ایجنسیوں کی سر پرستی میں پل رہے ہیں یہ ریاست کی قائم کردہ اسی دہشت گرد تنظیم کی ایک شکل ہے جس نے خضدار میں طلباءکے ثقافتی پروگرام پر حملہ کیا تھا اب بلوچ روایات اور رسم رواج کا نام استعمال کر کے لوگوں میںدہشت پھیلا کر قومی تحریک سے متعلق غلط فہمی پھیلانا چاہتی ہے تاکہ لوگوں کو قوم دوست جماعتوں سے دور کر کے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے مذہبی جنونی بناکر ایندھن کے طور پر استعمال کرسکیں ۔ بین الاقوامی برداری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاستی ایجنسیوں کے پے رول پر کام کرنے والی دہشت گردی تنظیموں کا نوٹس لیں ۔واضح رہے کہ 14 اپریل کو دالبندین میں دو14سے 16سال کی بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکا گیا ۔در جمال اور گل بانونامی دونوں بچیاں سگی بہنیں ہیں ۔اس واقعے سے قبل شہر میں ایک غیر معروفتنظیم کی طرف سے خواتین کو بازار جانے کی صورت اس طرح کے نتائج کی دھمکی دے گئی تھی ۔ مقامی افراد کے مطابق اس واقعے میں ملوث افراد پاکستان کے
خفیہ اداروں کے لیے کا م کرتے ہیں ۔

Saturday, April 3, 2010

محبوب واڈیلہ اور بوھیر بنگلزئی کے پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواءنما گرفتاری کے خلاف احتجاجی شیڈول

کوئٹہ ( پ ر ) محوب واڈیلہ کو پا رلیمنٹ پرست جماعتوں سے استعفیٰ دے کر بی این ایم میں شمولیت کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے اغواءکیا گیاہے ، بوھیر بنگلزئی اور محبوب واڈیلہ کے اغواءمیں دشمن پنجابی مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے پاکستانی ایجنسیوں کے اہلکار ملوث ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے گزشتہ روزپاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں اغواءہونے والے بلوچ قوم دوست سیاسی کارکنان کے اغواءنما گرفتاریوں کے ردعمل میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچوں کو پاکستان کی عدلیہ ، میڈیا اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں سے خیر کی توقع نہیں ۔ پاکستان کی نام نہاد جمہوری حکومت اور بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت کے دعوﺅں کے باوجودایجنسیاں تسلسل کے ساتھ بلوچ نوجوانوں کو غائب کررہی ہیں ۔ ایجنسیوں کے حالیہ واردات عدلیہ اور پاکستان میں انصاف و عدل کی پجاریوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہیں ۔19اپریل تک بلوچستان بھر میں ان اغواءنما گرفتاریوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرائے جائیں گے تمام ھنکینان اپنے اپنے علاقائی حالات کے مطابق احتجاجی شیڈول پر عمل کریں۔احتجاجی شیڈول کا مقصد دشمن سے رحم کی بھیک مانگنا نہیں اقوام عالم کے روزنامچے میں اس کے مظالم درج کروانا اور قوم میں احساس اجاگر کروانا ہے ۔بی این ایم کے ممبر محبوب واڈیلہ اور بوھیر بنگلزئی کی پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواءنما گرفتاری کے خلاف بی این ایم کے جاری کردہ احتجاجی شیڈول کے مطابق 4اپریل کوقلات ' 5 تربت ، 6نوشکی ، 7اپریل کوئٹہ ،8لیاری ، 10حب ،11ملیر ،12اورماڑہ ، 13بلیدہ ، 14کراچی ھنکین بی این ایم وسطی ، 15تمپ ، 16مند ،17خاران ،18پنجگور اور 19اپریل کو گوادر میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے ۔

Thursday, April 1, 2010

پسنی میں کوسٹ گارڈ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بی این ایم اور بی ایس او ( آزاد ) کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے حالات کو کشیدگی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے'عصاءظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلو چ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پسنی میں کوسٹ گارڈ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بی این ایم اور بی ایس او ( آزاد ) کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے حالات کو کشیدگی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے۔ سر کار تا ثر پیدا کرنا چاہتی ہے کہ بلوچ قوم دوست سیاسی جماعتوںکا تعلق بلوچ مسلح حر یت پسندوں سے ہے تاکہ ان کے خلاف کسی جارحانہ کارروائی یا کریک ڈاﺅن کاجواز پید اہو ۔پسنی سے گرفتار کیے جانے والے سیاسی کارکنان اور عام افراد کو پولیس حراست میں رکھنے کی بجائے کوسٹ گارڈ کے ٹارچر سیلوں میں قید رکھ کر اذیت دیا جارہاہے ۔پنجابی کوسٹ گارڈ ساحلی علاقوں میں ایک دہشت گرد فورس کے طور پر مقامی بلوچ ماہی گیروں پر حکمرانی کی خواہش مند ہے اور لوگوں پر جبر وزیادتی کرکے اپنا رعب جمانے کے بہانے تلاش کرتی رہی ہے ۔ بلوچستان کے کونے کونے میں بلوچ مسلح حریت پسندوں اور قابض فورسز کے درمیا ن جھڑپ معمول کے واقعات ہیں اس طرح کے واقعات کے بعد پاکستانی فورسز کا اشتعال میں آنا ان کے اخلاقی اور ذہنی پستی کی نشانی ہے۔ بلوچ پولیس افسران کوسٹ گارڈ کے پنجابی اہلکاروں کے جبری قانون کی اطاعت کرکے اپنے لیے سماجی مسائل پید انہ کریں بلوچ گھروں پر بلاجواز چھاپے اور چادر وچاردیواری کی پائمالی بلوچ اقدار کی خلاف ورزی ہے ۔ قوم سخت ترین حالات کے مقابلے کے لیے تیار رہے بی این ایم کے جھد کار ظلم وجبر کے آگے جھکنے والے نہیں ۔ بلوچوں کے پاس قومی جدوجہد میں رک کر دم لینے کا بھی موقع نہیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے رہے تو مٹ جائیں گے ۔واضح رہے کہ پسنی میں گزشتہ روزجڈی کے مقام پر گھات لگائے مسلح افرادنے کوسٹ گارڈ اہلکاروں پر حملہ کر کے دوپنجابی سپاہیوں کو ہلاک کردیا ۔جس سے مشتعل ہو کر پاکستان کوسٹ گارڈ کے پنجابی اہلکاروں نے پسنی شہرکی ناکہ بندی کی اورگھر گھر تلاشی لی ۔کوسٹ گارنے ڈ پولیس کے ساتھ مل کر بی ایس او(آزاد ) کے جنرل سیکریٹری نظام بلوچ ، سعید امیر بخش ،عدنان عثمان اور بی این ایم کے سینئر ممبر بابا بوھیر کے گھر پر چھاپہ مار کے ان کے گھر سے صغیر نامی رشتے دار کو گرفتار کیا ۔ بی ایس او (آزاد ) کے زونل صدر حنیف بلوچ ، سیکریٹری جنرل وسیم ،جوائنٹ سیکریٹری یوسف کے گھروں اوردکانوں پر بھی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے ۔