HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Friday, April 16, 2010

دالبندین میں بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے' عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) دالبندین میں بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے ' مجرمان کو بلوچ روایت کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے 'کارکنان متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے گزشتہ رو زدالبندین میں بچیوں کےچہرے کو تیزاب سے جھلسا نے کے واقعے کے ردعمل میں بیان دیتے ہوئے کیا ۔ دریں اثناءبلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستی ایجنسیاں بلوچستان میں قومی تحریک کے بارے میں ابہام پھیلانے اور لوگوں کو اُلجھانے کے لیے مجرمانہ کارروائیوں پر اُتر آئی ہیں ۔ بلوچ سماج میں عورتوں کواحترام اور مردوں کی برابری کا مقام حاصل ہے ان کے خلافکسی بھی خودساختہ نظریے کے آڑ میں تشدد کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ مجرمان کے بارے میں سوفیصد درست معلومات حاصل ہیں کہ وہ ریاستی ایجنسیوں کی سر پرستی میں پل رہے ہیں یہ ریاست کی قائم کردہ اسی دہشت گرد تنظیم کی ایک شکل ہے جس نے خضدار میں طلباءکے ثقافتی پروگرام پر حملہ کیا تھا اب بلوچ روایات اور رسم رواج کا نام استعمال کر کے لوگوں میںدہشت پھیلا کر قومی تحریک سے متعلق غلط فہمی پھیلانا چاہتی ہے تاکہ لوگوں کو قوم دوست جماعتوں سے دور کر کے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے مذہبی جنونی بناکر ایندھن کے طور پر استعمال کرسکیں ۔ بین الاقوامی برداری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاستی ایجنسیوں کے پے رول پر کام کرنے والی دہشت گردی تنظیموں کا نوٹس لیں ۔واضح رہے کہ 14 اپریل کو دالبندین میں دو14سے 16سال کی بچیوں کے چہرے پر تیزاب پھینکا گیا ۔در جمال اور گل بانونامی دونوں بچیاں سگی بہنیں ہیں ۔اس واقعے سے قبل شہر میں ایک غیر معروفتنظیم کی طرف سے خواتین کو بازار جانے کی صورت اس طرح کے نتائج کی دھمکی دے گئی تھی ۔ مقامی افراد کے مطابق اس واقعے میں ملوث افراد پاکستان کے
خفیہ اداروں کے لیے کا م کرتے ہیں ۔

0 comments:

Post a Comment