HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Thursday, January 21, 2010

آزادی پسندوں کے درمیان اختلافات متعلق قیاس آرائیاں درست نہیں ‘ مقبوضہ بلوچستان میں جبر کی حکمرانی ہے ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے کہاہے کہ بلوچ آزادی پسند جماعتوں کے درمیان اختلافات سے متعلق قیاس آرائیاں درست نہیں ۔بی این ایف آزادی پسند جماعتوں کا مضبوط اتحاد ہے جس کے فلیٹ فار م پر تمام آزادی پسند جماعتیں مشترکہ جدوجہد کررہی ہیں۔ آزادی ‘بلوچ سرمچاروں کی حمایت اور غیر پارلیمانی سیاست کے ذریعے مقصد کے حصول کی کوشش کے نکات پر بی این ایف میں شامل آزادی پسندوں کے درمیان اتفا ق ہوا ہے۔ بی این ایف کے قیام سے لے کر اب تک کسی جماعت نے ان شرائط سے انکار نہیں کیا ۔قومی تحریک آزادی سے وابستہ تمام عناصراپنے دائر ہ کار میں کام کرتے ہوئے ایک دوسرے کے تقویت کا باعث ہیں۔شہداءکی قربانیوں نے تحریک آزادی سے متعلق تمام ابہام اور تضادات کو واضح کردیاہے بلوچ قوم پارلیمانی سیاست کرنے والی جماعتوں پر اعتبار نہیں کرتی اور انہوںنے اپنی نمائندگی جدوجہد آزادی سے وابستگیکے شرط پر آزادی پسند جماعتوں کو دے رکھی ہے ۔بلوچ قوم دوست جماعتوں کی قیادت کا پاکستانی سر کار یا ان کے نمائندگان سے کسی قسم کے رابطے نہیں نہ ہی کسی مذاکرات کا حصہ بننے کے لیے تیار ہوں گے ۔ بلوچ لکھاری اگر قوم سے مخلص ہیں توابہام پید اکرنے کی بجائے درست سمت میں رہنمائی کریں ۔ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے بی این ایم کااپنا آئین اور منشور اور سیاسی روش ہے جو دوسرو ں سے مختلف بھی ہوسکتے ہیں لیکن آزادی اور بی این ایف کے نکات پر اتفاق کرنے والے ہر جماعت کے ساتھ مل کر جد وجہد کرنے کو آمادہ ہیں۔ بلوچ تحریک ابھی تک اس مرحلے میں داخل نہیں ہوئی کہ قیادت اور اقتدار کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ رسہ کشی کریں ۔جھدکاروں کو ہدایت کرتاہوں کہ وہ اپنی سیاسی نظریات اور جھدکار ساتھیوں پر بھروسہ رکھتے ہوئے اپنے مقصد کے حصول کے لیے بی این ایم کے آئین ومنشور کے مطابق حالات اور واقعات کوپیش نظر رکھتے پارٹی کی طرف سے دی گئی ذمہ داریوںپر توجہ دیں ۔ بندوبست پاکستان کوچلانے والا پنجابی مقتدرہ اپنے کرایے کے قاتلوں سے بلوچ تحریک آزادی کے کارکنان کو قتل کر وا کر قوم میں ابہام اور خانہ جنگی پیدا کرنا چاہتا ہے جھد کار جذبات پر قابو رکھیں اور دشمن کی سازش کا شکار نہ ہوں ۔دریں اثناء انہوںنے کوئٹہ میں شہید مجید بلوچ کے گھر ایف سی حملے اور اُن کے بھائیوں کی گرفتاری کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ بلوچستان میں قانون نہیں جبر کی حکمرانی ہے بلوچستان اسمبلی اور حکومت پنجاب کی کٹھ پتلیاں ہیں ایف سی بے لگام ہے اور طاقت کے بل بوتے پر بلوچوں کوہراساں کررہاہے تاکہ بلوچ پنجاب کے استحصالی منصوبوں کے سامنے رکاوٹ نہ ہوں ۔

0 comments:

Post a Comment