HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Wednesday, June 10, 2009

پاکستان کے جھوٹے مشیر داخلہ کی غلط بیانی کی جوب میں کسی مزید وضاحت کی ضرورت نہیں کارکنان اپنے منزل کی طرف توجہ دیں عصاءظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے کہاہے کہ پاکستان کے جھوٹے مشیر داخلہ کی غلط بیانی کی جواب میں کسی مزید وضاحت کی ضرورت نہیں کارکنان اپنے منزل کی طرف توجہ دیں ۔آزادی کے حصول کے لیے قربانیو ں کا یہ سلسلہ یہی پر ختم نہیں ہوگا ہمیں مزید شہادتوں کے لیے ذہنی وجسمانی حوالے سے تیار رہنا ہوگا ۔ ڈیرہ بگٹی میں پاکستان کی قابض فوج نہتے لوگوں پر بمبار منٹ کررہی ہے جس سے معصوم بچے اور خواتین شہید ہورہے ہیں ۔ بلوچستان بھر میں ہونے والی ظالمانہ کارروائیاں بلوچ نسل کشی کے ثبوت ہیں ۔ہم اپنے موقف پر ڈٹ کر دنیا کو اس ظلم کا احساس دلانے کی کوشش کرتے رہیں گے ۔ دومئی کو شہید فدا بلوچ کی یوم شہادت کے موقع بلنگور میں جلسہ عام ہوگا جس میںبلوچ نیشنل موومنٹ کے قائدین اور دیگر قوم دوست رہنماءخطاب کریں گے ۔ سر بندر میں شہید لالہ منیر یونٹ کا قیام خوش آئند ہے سربندر میں بی این ایمکی یونٹ سازی سے ساحل بلوچستان میں تحریک کو تقویت ملے گی ۔ شمولیت کرنے والے دوستوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔ ہم آزادی کی سوچ کو پروان چڑھانے کے ذمہ دار ہیں ہمیں قوم کو شعوری طور پر تحریک کا حصہ بنانے کے لیے ان تھک محنت کرنی ہوگی ۔وقتی جوش وجذبات کو تحریک کے سانچے میں ڈھالے بغیر اعلیٰ مقاصد حاصل نہیں ہوسکتے ۔پارٹی کا ہر کارکن اپنی اہمیت کوسمجھتے ہوئے تحریک کو منظم کرنے کے لیے دن رات کام کریں ۔یونٹ سازی اور ذہن سازی کا عمل ترجیحی بنیادوں پرہونا چاہئے ۔احتجاجی مظاہرے صرف غلامی کااظہار اور دنیا کو متوجہ کرنے کے ذرائع ہیں ان سے اُس وقت کا بہتر استفادہ کیا جاسکتا ہے جب ہم بلوچ عوام کو شعوری بنیاد پر متحرک کرکے ان کا حصہ بنائیں ۔آج بلوچ قوم اپنی غلامی کومحسو س کررہیہے کارکنان اس احساس کو جلا بخشیں اور عملی میدان میں ان کو حصہ دار بنائیں ۔ہمیں واضح کرنا ہوگا کہ ہماری جدوجہد قومی غلامی سے چھٹکارے کے لیے ہے اور یہ اتنا آسان کام نہیں اس کے لیے ہر طر ح کی قربانی دینی ہوگی ۔پاکستانی پارلیمنٹ سے رشتے توڑنا ایک ایسی قربانی سے جس سے دنیا کو پیغام دینا کو مقصود ہے کہ ہم پاکستانی مقننہ اور جمہوریت سے کوئی رشتہ نہیں رکھنا چاہتےہے اور نہ ہی ہمیں ان سے اپنے قومی مسئلے کے حل کی توقع ہے ۔بلوچستان میں پاکستانی جارحیت کا سلسلہ قبضے کے دن سے لے کر اب تک جاری ہے اس جارحیت میں اضافے سےہم ہرگز خوف زدہ نہیں ہوں گے ۔پاکستان جتنی زیادہ طاقت کا استعمال کرئے گا قومی تحریک اُتنی شدت سے اُبھرے گی۔پاکستان کا نقاب اوڑھے پنجابیوں کو ماضی کے سامراجی قوتوں سے سبق سیکھ کر اپنا رویہ درست کرنا چاہئے حالات گزشتہ نصف صدی سے بلوچوں کے حق میں نہیں لیکن اب پاکستان بھی مزید دہشت گردانہ اقدامات کا متحمل نہیں۔

0 comments:

Post a Comment