HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

Monday, March 29, 2010

باغبانہ سے نوجوانوں کی گرفتاری اور ان سے ہتھیار برا ٓمدگی کا دعویٰ جھوٹا اور فورسز کی طرف سے اپنی شر مندگی چھپانے کی ناکام کوشش ہے ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( خضدار ) باغبانہ سے نوجوانوں کی گرفتاری اور ان سے ہتھیار برا ٓمدگی کا دعویٰ جھوٹا اور فورسز کی طرف سے اپنی شر مندگی چھپانے کی ناکام کوشش ہے ' قوم حوصلہ نہ ہارے منزل سامنے ہے آگے بڑھتے رہیں ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے ستائیس مارچ کو خضدار کے نواحی علاقے باغبانہ سے سکندر ، خیل الرحمن ، وسیم ، نسیم اور عطاءاللہ کی گرفتاری کے ردعمل میں کیا ۔انہوںنے کہا کہ ستائیس مارچ یوم جبری قبضہ مشرقی بلوچستان کے موقع پر کامیاب ہڑتا ل نے قابض حکمرانوں کو حواس باختہ کردیا ہے باغبانہ سے ہونے والی گرفتاریاں ہڑتال کے خلاف متوقع سر کاری ردعمل ہے ۔گرفتار ہونے والے افراد کا مسلح حریت پسندوں سے تعلق کا الزام سازش ہے فورسز اسلحہ بر آمدگی کا ڈھونگ رچا کر اپنے جارحانہ اقدام کے لیے جواز پیدا کرنا چاہتیہیں ۔ ستائیس مارچ کو بی این ایف کے فلیٹ فارم سے پر امن احتجاج کیا گیا جس میں ایف سی اہلکاروں نے مداخلت کر کے اسے تشدد کا رخ دینے کی کوشش کی ۔ ہڑتال کے دوران بلوچستان بھر سے عام لوگوں اور سیاسی کارکنوں کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ۔باغبانہ ' کوئٹہ ' تربت اور دیگر علاقوں سے گرفتار کیے جانے والے لوگوںکو کوئٹہ منتقل کر کے اے ٹی ایم کے عقوبت خانوں میں ٹارچر کیا جارہاہے ۔انسانی حقوق کے اداروں پر لازم ہے اس کے خلاف آوازاٹھائیں ۔


Saturday, March 27, 2010

عصا ظفر اور دیگر مرکزی عہدیداران نے بی این ایم ملیر ھنکین کے صدر کی کمن بھتیجی کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر اور دیگر مرکزی عہدیداران نے بی این ایم ملیر ھنکین کے صدر کی کمن بھتیجی کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے ۔

Friday, March 26, 2010

اقوام متحدہ بلوچستان کو مقبوضہ تسلیم کرئے ٔ عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدرعصا ظفرنے مقبوضہ مشرقی بلوچستان کے یوم جبر ی قبضہ کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 27مارچ 1948کو پاکستان نے مشرقی بلوچستان کی آزاد ریاست قلات پر قبضہ کر کے بلوچوں کو غلامی کاطو ق پہنایا ۔ جبری قبضہ کے خلاف اسی دن سے بلوچ جنگ کررہے ہیں ۔ قوم بی این ایف کے فلیٹ فارم پر جبری قبضہ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کر کے دنیا پر واضح کردے کہ وہ بلوچستان پرپاکستان کے جبری قبضہ کوتسلیم نہیں کرتی ۔اقوام متحدہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستان کی تاریخ ' جغرافیہ اور موجودہ سیاسی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے بلوچستان کو مقبوضہ تسلیم کرکے پاکستان پر ناجائز قبضہ ختم کر نے کے لیے دباﺅ ڈالے ۔ ماضی کے بلوچ حکمرانوں کی کمزوریوں کی وجہ سے بلوچ اپنی آزادی کھو بیٹھے بلوچوں کا حکمران طبقہ آج بھی پنجاب کی کاسہ لیسی کررہاہے جب کہ بلوچ قابض کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں ۔دنیا سے اپنی مدد کی بھیک نہیں مانگتے صرف ان ممالک کو جوپاکستان کے ساتھ رشتے استوارکیے ہوئے ہیں یا د دلانا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کی سر زمین پر پاکستان کی حیثیت ایک قبضہ گیر کی ہے اگر وہ خطے میں امن چاہتے ہیں تو انہیں بلوچ خواہش کے مطابق قومی مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار اداکرنا ہوگا ۔


Monday, March 22, 2010

نیو کا ہان کوئٹہ میں بلوچ گھروں کی مسما ری غیر مقامیوں کی آباد کاری کی سازش ہے ‘عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر ) نیو کا ہان کوئٹہ میں بلوچ گھروں کی مسما ری غیر مقامیوں کی آباد کاری کی سازش ہے 'لینڈ مافیا کے آڑ میں بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت پنجاب کی کاسہ کا کردار ا داکردار رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار ہے بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفرکی طرف سے جاری کردہ بیا ن میں کیا گیاہے ۔انہوںنے کہاکہ نیوکاہان کوئٹہ میں بلوچستان حکومت کے تعاون سے بلوچ آباد ی کو مسمار کرکے وہاں غیر مقامیوں کو آباد کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔قوم اس عمل کو ہر گز برداشت نہیں کر ئے گی۔معاملہ محض ایک قبیلہ یا علاقے کا نہیں پوری قوم کی بقاءکا ہے اور تمام سازش کی کڑیاںایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں ۔قوم جذبہ آزادی کے ساتھ سازشی عناصر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔بلوچ شہد اءکی قربانیوں نے قوم کو نجات کاراستہ دکھایا ہے کٹتے مرتے اسی راستے پر چلنا ہوگا دشمن اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ہم نے اپنے واپسی کے لیے کوئی راستہ چھوڑا ہے اور نہ ہی جھدکار غلط فہمی کا شکار ہوں۔ منزل قریب ہے دشمن قوم کے اعصاب کو چیلنج کر نے کا تاثر پیدا کررہاہے لیکن وہ اعصابی شکست سے دوچار ہوچکاہے ۔

Tuesday, March 9, 2010

سانحہ مرگاپ کے شہداء کا یوم شہادت بلوچستان بھر میں قومی جذبہ آزادی سے منایا جائے ' عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ بی این ایم کے شہید قائد غلام محمد اور سانحہ مرگاپ میں شہید ہونے والے ان کے دیگر شہید ساتھیوں شہید شیر محمد اور شہید لالہ منیر کا یوم شہادت بلوچستان بھر میں قومی جذبہ آزادی سے منایا جائے۔ شہد اء کے آبائی علاقوں پنجگور میں نو اپریل اور مند میں تین اپریل کو بی این ایم کی طر ف سے جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ شہید غلام محمدنے اپنے بہادرانہ رویے سے قوم کے فرزندوں کو سر مچار بننے کا حوصلہ دیا قوم انہیں کبھی فراموش نہیں کرئے گی ۔سانحہ مرگاپ گہر ازخم ہے اس دن دشمن نے قوم کے تین عظیم فرزند شہید غلام محمد ' شہید لالہ منیر اورشہید شیر محمد کو جسمانی طور پر ہم سے جد اکردیا۔یوم شہادت کی تقریبات چند علاقوں تک محدود نہیں ہونی چاہئیں۔ جھدکار اس عظیم سانحے کوبلوچستان بھر میں قومی جذبہ آزادی سے یا د کر کے اس زخم کو کرید کر تازہ کریں تاکہ آزادی کی تڑپ میں اضافہ ہو ۔جس دشمن نے ہما رے عظیم قائدین کو اغواء کے بعد شہید کر کے ان کی لاشوں کی بے حرمتی کی اس کی غلامی میں ایک لمحہ بھی قبول نہیں۔شہد اء کی شہادت قوم کے فرزندوں پر قر ض ہیں اوریہ صرف آزادی حاصل کر کے ہی چکائے جاسکتے ہیں ۔

Tuesday, March 2, 2010

خضدار میں بی ایس او (آزاد ) کے ثقافتی پروگرام پرحملہ ریاستی دہشت گردی کا شاخسانہ ہے ' عصا ظفر

کوئٹہ ( پ ر ) خضدار میں بی ایس او ( آزاد )کی طرف سے عالمی یوم بلوچ ثفافت کے حوالے سے منعقدہ ثقافتی پروگرام پرحملہ پاکستان کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے کیا ہے ۔پاکستانی ریاست بلوچوں کے خلاف کھل کر دہشت گردی پر اتر آئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے خضدار میں بی ایس او( آزاد ) کے ایک پروگرام میں ہونے والے بم دھماکوں کے ردعمل میں کیا ۔انہوں نے کہاکہ خضدار میں پاکستان کے خفیہ ادارے سازش کے تحت اپنے کرایے کے لوگوں کو استعمال کر کے بلوچو ں کو آپس میں دست وگریبان کر واناچاہتے ہیں ۔نوجوان جذباتی ردعمل کی بجائے صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں ۔قوم متحد اور تحریک مضبوط ہے دشمن کی کوئی چال زیادہ دیر تک کامیاب نہیں ہوسکتی ۔بی ایس او ( آزاد ) ایک طلبا ء تنظیم ہے اس کے خلاف ریاست کے دہشت گردانہ اقدام دنیا کی تاریخ میں ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے ۔بی ایس او( آزاد) کی طرف سے عالمی یوم بلوچ ثقافت پر ریاست کا حواس باختہ ہونا دلیل ہے کہ پاکستانی بندوبست کے لیے اب بلوچ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں عالمی ادارے آنے والے دنوں میں ممکنہ انسانی المیہ کوروکنے کے لیے اپنا موثر کردار اداکریں۔